مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف، جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان، مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف، نگراں وفاقی وزیر اطلاعات مرتضی سولنگی اور پیپلز پارٹی کی رہنما آصفہ بھٹو سمیت دیگر اہم شخصیات نے ووٹ کاسٹ کردیے۔
صدر مسلم لیگ (ن) شہباز شریف نے لاہور میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 128 ماڈل ٹاؤن میں اپنا ووٹ کاسٹ کردیا۔
ووٹ کاسٹ کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ ابھی ووٹ ڈالنے آیا ہوں، سکیورٹی کے حوالے سے تمام انتظامات مناسب ہیں، محنت کریں اور پاکستان کی خدمت کریں، پاکستان کی ترقی کے لیے ووٹ ڈالیں گے تو ملک کی تقدیر بدلے گی۔
شہباز شریف نے کہا کہ عوام نے نواز شریف کو موقع دیا تو سب مل کر ملک کی تقدیر بدلیں گے، نفرتیں دور کریں گے، ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے ہماری کارکردگی کو سراہا ہے تو اس سے پاکستان کا وقار بڑھا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دوبارہ عوام کی خدمت کا موقع دینا اللہ کے ہاتھ میں ہے، آج پاکستان کی تقدیر عوام کے ہاتھ میں ہے، اس وقت ملک میں دراڑیں اور تقسیم پڑ گئی ہے اس کو ختم کریں گے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ایسی حکومت معرض وجود میں آئے جو پاکستان میں محبت اور خیر سگالی جذبات کے پھول نچھاور کرے، یہ عظیم دھرتی محبت ویگانگت سے ہی سرسبز ہو گی، انشاءاللہ اس دھرتی سے خوشحالی کے شگوفے پھوٹیں گے، انشاءاللہ اس ملک سے بے روزگاری اور غربت کا خاتمہ ہو گا۔
جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے آبائی حلقہ گاؤں عبدالخیل میں ووٹ کاسٹ کرلیاجہاں مفتی اسعد محمود ٹانک / ڈی آئی خان حلقہ این اے 43سے امیدوار ہیں۔
مولانا فضل الرحمان این اے 44 سے الیکشن لڑ رہے ہیں، سربراہ جے یو آئی کے دوسرے بیٹےاسجد محمود این اے 41 لکی مروت سے میدان میں ہے۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف نے اپنا ووٹ کاسٹ کردیا، خواجہ آصف نے این اے 71 ایف جی بواٸز اسکول کینٹ میں ووٹ کاسٹ کیا۔
نگراں وفاقی وزیراطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے اپنا ووٹ کاسٹ کردیا، انہوں نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 46 کے پولنگ اسٹیشن ماڈل اسکول ڈورہ میں ووٹ کاسٹ کیا۔
وزیراطلاعات مرتضیٰ سولنگی صبح 8 بجے پولنگ اسٹیشن پہنچے، اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ووٹ قومی فریضہ ہے ہر ذمہ دار شہری نے ادا کرنا ہے، آزادانہ اور شفاف انتخابات جمہوریت کو مضبوط بناتے ہیں۔
مرتضیٰ سولنگی نے مزید کہا کہ روشن مستقبل کے لیے عوام ووٹ ضرور ڈالیں، ووٹنگ کاعمل پرامن ،منظم طریقے سے مکمل ہوگا۔
اسلام آباد سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 47 اور 48 سے آزاد امیدوار مصطفیٰ نواز کھوکھرنے اپنا ووٹ کاسٹ کردیا۔
مصطفی نواز کھوکھر نے ای 7 پولنگ اسٹیشن میں اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔
اس حوالے سے اپنے بیان میں آزاد امیدوار مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ امیدواروں کا ایجنٹس اور انتخابی مشینری سے رابطہ کاٹنا زیادتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں موبائل فون سروس بند کرنا دھاندلی کی ابتدا ہے، کچھ عرصے سے پولیس گردی کا بھی سامنا ہے، جب کہیں سے اطلاع آئے گی دیر ہو چکی ہو گی۔
سابق سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے مزید کہا کہ دھونس اور دھاندلی کے الیکشنز کسی صورت منظور نہیں ہیں۔
سابق صدر آصف علی زرداری کی بیٹی آصفہ بھٹو اور بہن ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے نواب شاہ میں اپنے اپنے ووٹ کاسٹ کردیے۔
آصفہ بھٹو زرداری اپنی خالہ ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو کے ہمراہ گورنمنٹ بوائز اسکول ایل بی او ڈی کالونی پہنچی جہاں انہوں نے اپنے اپنے ووٹ کاسٹ کیے۔
اپنے پیغام میں آصفہ بھٹو کا کہنا تھا کہ ہمیں نکلنا ہے اور ووٹ دینا ہے، انشاء اللہ جیت پیپلز پارٹی کی ہی ہوگئی۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 232 سے ایم کیو ایم کی امیدوار آسیہ اسحاق نے ووٹ کاسٹ کر دیا، ووٹ آئی ایم اسلامک اسکول ماڈل کالونی ڈسٹرکٹ کورنگی حلقہ 232 میں کاسٹ کیا۔
راولپنڈی میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی نے بھی اپنا ووٹ کاسٹ کر دیا۔
چیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان نے اپنا ووٹ کاسٹ کردیا، چیف سیکرٹری پنجاب نے جی او آر ٹو میں قائم پولنگ اسٹیشن میں ووٹ ڈالا۔
زاہد اختر زمان نے حلقہ این اے 129 اور پی پی 171 کے لیے حق رائے دہی استعمال کیا۔
سابق وزیر قانون زاہد حامد نے قصور میں واسٹ کیا۔
چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ جسٹس نعیم اختر نے کوئٹہ میں ووٹ کاسٹ کیا۔
واضح رہے کہ عام انتخابات کے لیے پولنگ کے وقت کا آغاز ہوگیا ہے، پولنگ بغیر کسی وقفے کے شام 5 بجے تک جاری رہے گی۔
آج 12 کروڑ 85 لاکھ سے زائد ووٹر قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے 855 حلقوں میں امیدواروں کو چنیں گے۔
اس مرتبہ ملکی تاریخ کے سب سے زیادہ 17 ہزار 816 امیدوار میدان میں ہیں، 882 خواتین امیدوار اور 4 خواجہ سرا بھی جنرل نشستوں پر الیکشن لڑ رہے ہیں، قومی اسمبلی کے لیے5121 امیدوار میدان میں اترے ہیں۔
پنجاب اسمبلی کے لیے 6710، خیبر پختونخوا اسمبلی کے لیے 1834، بلوچستان اسمبلی سے 1237 اور سندھ اسمبلی کے لیے 2878 امیدوار مقابلے میں ہیں۔
عام انتخابات کے لیے ملک بھر میں 90 ہزار 675 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں جس میں سے 27 ہزار 628 حساس اور 18 ہزار 437 کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے۔