پی ٹی اے کے پیغام میں مذکورہ آئی ایم ای آئی سے اس کا موازنہ کریں، فائل فوٹو
پی ٹی اے کے پیغام میں مذکورہ آئی ایم ای آئی سے اس کا موازنہ کریں، فائل فوٹو

ملک بھرمیں موبائل وانٹرنیٹ سروسز بند،سیاسی جماعتیں بھی برہم

اسلام آباد+کراچی(امت نیوز) عام انتخابات کے موقع پر سکیورٹی خدشات کے پیش نظر ملک بھر میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس معطل رکھی گئی جس کی وجہ سے شہریوں کوشدید مشکلات کا سامنا کرناپڑا،ملک بھر میں موبائل فون سروس عارضی طور پر معطل ہونے سے موبائل فون پر 8300 کی سروس بھی متاثر ہوئی۔ سروس متاثر ہونے سے ووٹرز اپنے ووٹ کے بارے میں معلومات حاصل کرنے سے محروم ہوگئے ہیں۔ذرائع کے مطابق کراچی، لاہور، کوئٹہ اور پشاور کے مختلف علاقوں میں موبائل فون اور انٹر نیٹ سروس اچانک معطل ہو گئی ، موبائل سروس متاثر ہونے پر شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔اس کے علاوہ ملتان میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس متاثر ہے، فیصل آباد، بہاولپور، ایبٹ آباد میں موبائل سروس متاثر رہی جبکہ ملک کے دیگر کئی مقامات پربھی موبائل فون اور انٹر نیٹ سروس معطل ہونے کی شکایات موصول ہوئیں۔

ترجمان وزارت داخلہ کے مطابق ملک بھر میں موبائل سروس کو عارضی طور پر معطل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔ ادھر چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی)وزارت داخلہ کو انٹرنیٹ سروسز کے حوالے سے کوئی ہدایات نہیں دےگا،موبائل سروس کھولنے کا کہہ دیں اور دہشتگردی کا کوئی واقعہ ہوگیا تو کون ذمہ دار ہوگا؟ ہم نے متعدد بار واضح کیا ہے کہ ہمارا نظام انٹرنیٹ پر منحصر نہیں ہے۔سندھ کے نگرا ن وزیرِ اطلاعات محمد احمد شاہ نے کہا ہے کہ بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات اور مزید واقعات روکنے کے لیے موبائل سروس بند کی گئی۔ ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان (ایچ آر سی پی) نے کہا ہے کہ سندھ ہائیکورٹ کے واضح احکامات کے باوجود موبائل سروس بند کر دی گئی ۔

پیپلز پارٹی نے پولنگ ڈے پر موبائل فون سروس کی بندش پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو خط لکھ دیا، پاکستان پیپلزپارٹی کے کارکنوں نے انٹر نیٹ کی بندش کے خلاف الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا ۔سینیٹر شیری رحمان نے انٹرنیٹ اور موبائل سروس کی بندش کے خلاف الیکشن کمیشن لاہور میں پٹیشن جمع کرا دی ۔اس موقع پر شیری رحمن نے کہا کہ انتخابات کے دن انٹرنیٹ اور موبائل نیٹ ورکس کی بندش پر تشویش ہے ،یہ عمل جمہوریت اور انتخابی عمل کی نفی کرے گا۔ سینیٹر تاج حیدر نے کہا ہے کہ پولنگ کے روز موبائل فون اور انٹرنیٹ کی بندش کا جواز نہیں۔ سعید غنی نے کہا ہے کہ موبائل فون اور انٹرنیٹ بند کرنےسے الیکشن پر بہت سارے سوالات اٹھیں گے۔

قمرزمان کائرہ نے کہا کہ موبائل فون سروس بند کرنا تشویشناک بات ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر گوہرعلی خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ انٹرنیٹ بند ہونا مشکوک معاملہ ہے، الیکشن انتظامات سے مطمئن نہیں ہوں۔ اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے سے بہت بڑا نقصان ہو جائے گا۔ سینیٹر سید علی ظفر نے انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس کی بندش پر چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھ دیا۔
مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا ہے کہ ملک بھر میں موبائل فون سروس بند کر کے دھاندلی کی ابتدا کی گئی۔ فاروق ستار نے کہا کہ انٹرنیٹ اور موبائل فون بند کر کےالیکشن کو متنازع بنایا گیا۔امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ موبائل سروس بند کر کے 25 کروڑ پاکستانیوں کے ساتھ زیادتی کی گئی ہے۔