لاہور(امت نیوز)پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف کے قریبی ساتھیوں کو الیکشن میں شکست،جبکہ میاں نواز شریف خود بھی مانسہرہ سے اپنی سیٹ نہ جیت سکے، اسی طرح میاں نواز شریف کے قریبی ساتھی اور سابق وفاقی وزرا ءکو الیکشن میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے، جس سے مسلم لیگ ن کو ایک بڑا دھچکا لگا اور خاص طور پر لاہور سے سابق وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کی ہار بھی بڑا اپ سیٹ ہے ۔ان کے مد مقابل معروف قانون دان سردار لطیف خان کھوسہ نےبڑی لیڈ سے کامیابی حاصل کی ہے، اسی طرح لاہور سے سینئر سیاست دان اور کئی بار الیکشن جیتنے والے مسلم لیگ ن کے اہم رہنماء شیخ روحیل اصغر کو بھی شکست کا سامنا کرنا پڑا ،اور روحیل اصغر بھی میاں نواز شریف کے قریبی ساتھیوں میں سے ہیں۔ اسی طرح لاہور سے حافظ نعمان کو بھی شکست کا سامنا کرنا پڑا،یہ بھی میاں نواز شریف کے قریبی ساتھی ہیں۔
علاوہ ازیں سابق وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ بھی اپنی سیٹ نہ بچا سکے اور آزاد امیدوار سے الیکشن ہار گئے ، جس سے مسلم لیگ ن کو ایک بڑا دھچکا لگا ہے اور رانا ثناءاللہ بھی میاں نواز شریف کے قریبی ساتھیوں میں سے ہیں ۔عابد شیر علی بھی سیٹ ہار گئے ،انہیں آزاد امیدوار کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔اسی طرح شیخوپورہ سے مسلم لیگ ن کے امیدوارجاوید لطیف اپنی آبائی سیٹ بھی نہ بچا سکے اور شکست سے دوچارہو گئے۔ اسی طرح مسلم لیگ ن کے بعض اہم رہنما بھی اپنی سیٹیں نہ بچا سکے اور لاہور میں مسلم لیگ ن کو آزاد امیدواروں نے ٹف ٹائم دیا۔
مسلم لیگ ن کے اہم رہنما سابق رکن اسمبلی رانا مشہور احمد خان، مہر اشتیاق، میاں نصیر،سمیت بعض سابق ارکان اسمبلی اپنی سیٹیں نہ بچا سکے اور انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔جبکہ قومی اسمبلی کی سیٹ این اے 118 میں مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما ءسابق وزیر اعلی پنجاب میاں حمزہ شہباز شریف کا اپنی مد مقابل آزاد امیدوار عالیہ حمزہ سے مقابلہ سخت رہا۔ جبکہ میاں نواز شریف کا بھی لاہور سے اپنی اپنی مد مقابل آزاد امیدوار یاسمین راشد سے مقابلہ سخت رہا اور میاں نواز شریف پہلے سے کم ووٹوں کے مارجن سے جیتے ہیں ۔ اسی طرح کئی اور سابق ارکان اسمبلی اپنی آبائی سیٹیں نہیں بچا سکے۔ صوبائی دارالحکومت میں پنجاب اسمبلی کی سیٹوں پر جیتنے والے مسلم لیگ ن کے بعض امیدوار کم مارجن سے جیتے ہیں۔