اکواڈور(اُمت نیوز)جنوبی امریکا کے ملک اکواڈور میں 29 سالہ رکنِ اسمبلی کو اس لیے گولی مار دی گئی کہ وہ ٹوٹی پھوٹی سڑکوں کی وڈیو بنارہی تھی تاکہ حکومت کو اصلاحِ احوال پر متوجہ کیا جاسکے۔
ڈایانا کارنیرو گوایس کے علاقے نارنجل میں نشانہ بنایا گیا۔اکواڈر میں ایک کاؤنسلر کو بھی ایک میٹنگ کی صدارت کے فوراً بعد گولی مار دی گئی۔
دو موٹر سائیکل سواروں نے ڈایانا کارنیرو کے سر میں گولیاں ماریں۔
اس واردات کے نتیجے میں پورے ملک میں شدید رنج و غم کی لہر دوڑ گئی ہے۔ سابق صدر رافیل کوریے نے ایک بیان میں کہا کہ یہ بہیمانہ قتل سفاکی کا بدترین نمونہ ہے۔ جب اس عمر کے بچے ہوں تب اندازہ ہوتا ہے کہ والدین پر کیا گزری ہوگی۔ ڈایانا مخلص اور ذہین سیاست دان تھی۔ وہ ملک و قوم کے لیے بہت کچھ کرسکتی تھی مگر اس امکان کو ختم کردیا گیا۔
اکواڈر میں تشدد کے بلند ہوتے ہوئے گراف کے باعث صدر ڈینیل نوبوآ نے گزشتہ ماہ ہنگامی حالت کا اعلان کیا تھا۔
واضح رہے کہ منظم جرائم پیشہ گروہوں نے اعلان کیا تھا کہ رات گیارہ بجے کے بعد جو بھی گھر سے باہر دکھائی دے گا اُسے گولی مار دی جائے گا۔