انتخابی نتائج کے خلاف 4 جماعتی اتحاد نے احتجاجی شیڈول کا اعلان کر دیا۔
15 فروری کو کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں ریلیاں اور مظاہرے کیے جائیں گے، 17 فروری بروز ہفتہ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں پارٹی سربراہان محمود خان اچکزئی سردار اختر جان مینگل، ڈاکٹر عبد المالک بلوچ اور عبد الخالق ہزارہ خطاب کریں گے۔
18 فروری بروز اتوار کو بلوچستان بھر میں قومی شاہراہوں پر پہیہ جام ہڑتال ہوگی۔
دوسری جانب انتخابی نتائج کے خلاف بلوچستان بھر میں ہارنے والے امیدواروں اور سیاسی جماعتوں کا احتجاج جاری یے۔
انتخابی نتائج کے خلاف بلوچستان کے شہر کوئٹہ میں 4 جماعتی اتحاد بلوچستان نیشنل پارٹی، نیشنل پارٹی، پشتون خواہ میپ اور ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے زہر اہتمام ڈپٹی کمشنر کے دفتر کے مسلسل چھٹے روز بھی احتجاج جاری ہے۔
الیکشن ہارنے والے امیدواروں اور سیاسی جماعتوں کے احتجاج کے باعث بلوچستان کا ملک کے دیگر صوبوں سے رابطہ چھٹے روز بھی منقطع ہے۔
کوئٹہ اور دیگر علاقوں میں دیے جانے والے دھرنوں کے باعث قومی شاہراؤں کے راستے بند ہونے سے ہر قسم کی ٹریفک معطل ہے جبکہ کوئٹہ کراچی، کوئٹہ سبی، کوئٹہ تفتان اور کوئٹہ چمن جانے والے راستوں پر بھی ٹریفک معطل ہے۔
انتخابی نتائج میں مبینہ ردوبدل اور دھاندلی کے الزامات پر بلوچستان کے مختلف مقامات پر دھرنے جاری ہیں۔
پشتون خواہ نیشنل عوامی پارٹی نے بھی نیشنل پارٹی ہزارہ ڈیموکرٹیک پارٹی، بلوچستان نینشنل پارٹی اور جموری وطن پارٹی کے ساتھ ملکر اجتجاج کرنے کا اعلان کیا ہے۔
احتجاج کرنے والی سیاسی جماعتوں کا مؤقف ہے کہ انتخابات کے نتائج از سے نو مرتب کیے جائیں، مطالبات تسلیم ہونے تک احتجاج جاری رکھا جائے گا۔
کوئٹہ میں 4 جماعتی اتحاد کے احتجاج کے باعث ڈپتی کمشنر کا دفتر مسلسل چھٹے روز بھی بند یے جس کے باعث شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔