حب (امت نیوز)پی بی 21 حب کے 39 پولنگ اسٹشنز کی دوبارہ گنتی کے دوران مسلح افراد آر او کے دفتر میں گھس گئے، حب شہر میدان جنگ بن گیا،پیپلزپارٹی اور بلوچستان عوامی پارٹی کے کا رکنان آمنے سامنے آگئے،اندھادھندفائرنگ سے بلوچستان عوامی پارٹی کے2کارکن جاں بحق، 13کارکنان زخمی ہوگئے۔حب شہر کے حالا ت بدستور کشیدہ ہیں،بلوچستان عوامی پارٹی کے کا رکنان کی جانب سے پولیس تھا نہ بیروٹ کے سامنے احتجاجی دھرنا دیدیا گیا۔ اس سلسلے میں پی بی 21حب کے آر او نثار احمد لانگو کی اچانک طبیعت خراب ہو نے کے باعث الیکشن کمیشن کی جانب سے پی بی 21 حب کی ری کاؤنٹنگ کا عمل روک دیا گیا تھا۔جس پر گزشتہ شب باپ پارٹی کے کارکنان نے مبینہ طورنتائج کے ہیرپھیرکے خدشے کے پیش نظر سوک سینٹر کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا ۔اسی دوران پیپلزپارٹی کے کارکنان نے بھی دھرنا دے دیا جہاں پر اچانک فائرنگ شروع ہوگئی دونوں اطراف سے فائرنگ کا سلسلہ کئی گھنٹے جاری رہا جس کے نتیجے میں باپ پارٹی کے دو کارکنان سکندر اور عرس جاں بحق ہوگئے جبکہ 13 سے زائد کارکنان زخمی ہوگئے زخمیو ں کو سول اسپتال حب منتقل کیا گیا جہاں ابتدائی طبی امداد دینے کے بعد انہیں مزید علا ج کیلئے کر اچی منتقل کردیا گیا ۔
بتا یا جا تا ہے کہ مسلح افراد کی جانب سے بھوتانی کیمپ آفس پرمبینہ فائرنگ کی گئی جہاں پر بھو تانی عوامی کا رواں کے لو گوں نے تین مسلح افراد کو پکڑ کر بیروٹ پولیس کے حوالے کردیا۔فائرنگ کے نتیجے میں جاں بحق اور زخمی ہو نے والو ں سمیت بھو تانی کیمپ آفس پرمبینہ حملے کرنیوالے مسلح افراد کے خلاف ایف آئی آر درج نہ کرنے پر بلو چستان عوامی پارٹی اور بھو تانی عوامی کا رواں کی جانب سے پو لیس تھا نہ بیروٹ کے سامنے احتجاجی دھر نا دیا گیا جو کہ رات گئے تک جا ری رہا۔ پولیس ذرائع مطابق فائرنگ کے الزام میں تین ملزمان کو گرفتار کرکے ان سے کلاشنکوف برآمد کرلی گئی ،صورتحال کو مزید خراب ہونے سے بچانے کے لیے فرنٹیئر کور کی بھی تعیناتی کی گئی ہے ۔
الیکشن کمیشن نے دوبارہ گنتی کے دوران آر او کے دفتر میں شرپسندوں کے گھسنے پر انکوائری کا حکم دیتے ہوئے 4 رکنی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی بنا دی۔ کمیٹی میں الیکشن کمشنر بلوچستان فرید آفریدی ، ڈی آر او حب، الیکشن کمیشن بلوچستان کے ڈائریکٹر اور ڈائریکٹر لا کو شامل کیا گیا ہے ۔یاد رہے پیپلز پارٹی نے پی بی 21 کے 39 پولنگ سٹیشنز کے ووٹوں کی ری کاونٹنگ کا مطالبہ کیا تھا۔جبکہ فارم 47 کے نتائج کے مطابق پی بی 21 حب سے بی اے پی کے محمد صالح بھوتانی 30910 ووٹ لے کر کامیاب جبکہ نیشنل پارٹی کے رجب علی رند 17000 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے تھے اور پیپلز پارٹی کے امیدوار علی حسن 14120 ووٹ کے ساتھ تیسرے نمبر پر تھے۔ پیپلزپارٹی نے نتائج کو مسترد کرکے دھاندلی کا الزام لگایا جس کی درخواست منظور ہوئی اور دوبارہ گنتی کا شروع ہوا۔سوک سینٹر پر دونوں فریقین جمع ہوگئے ۔
الیکشن کمیشن نے ریٹرننگ افسر کے دفتر میں ریکارڈ ٹمپر کرنے کی شکایات کی انکوائری کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ اس ضمن میں 4 رکنی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دیدی گئی ہے جس میں الیکشن کمشنر بلوچستان، ڈی آر او حب، ڈائریکٹر الیکشن کمیشن بلوچستان اور ڈائریکٹر لا شامل ہیں۔واضح رہے کہ بلوچستان کے حلقہ پی بی 21 حب سے بلوچستان عوامی پارٹی کے صالح بھوتانی 30 ہزار سے زائد ووٹ لے کرکامیاب ہوئے جبکہ نیشنل پارٹی کے رجب علی رند 17 ہزار ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔