راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کے بعد بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ انتخابات میں مبینہ دھاندل کیخلاف ہفتے کو ہم پورے ملک میں پرامن احتجاج کریں گے، یہ لوگوں کی آزادی کا سوال ہے۔
بیرسٹر گوہر علی خان نے شیر افضل مروت کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ساری جماعتیں یہ سمجھتی ہیں کہ انتخابات میں دھاندلی ہوئی ہے، عوام کی آزادی کا تعین کرنے والے انتخابات کے حوالے سے دھاندلی قبول نہیں۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے ساتھ کوئی مذاکرات نہیں ہوئے اور نہ ہوں گے، پاور شئیرنگ ہم نہیں کرتے، ہمارا اتحاد ہوگا تو عوام کے حوالے سے ہو گا۔
ان کا کہنا تھا گرفتاریاں کسی صورت نہیں ہونی چاہئیں، عوام کے مینڈیٹ کی قدر کرنی چاہئے، الیکشن کمیشن نتائج کا اعلان اس حوالے سے کریں جس کو ووٹ ملے۔
احتجاج کے حوالے سے شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ کل دوپہر دو بجے بین الاقوامی میڈیا کے سامنے فارم 45 شیئر کریں گے اور پی ٹی آئی ہفتے کو دن 12 بجے ملک گیر احتجاج کرے گی۔
شیر افضل مروت نے کہا کہ ہماری 80 کے قریب سیٹیں چوری کی گئیں، ملک کےاندرسیاسی استحکام نہیں ہے، 28 ملین ڈالرز ہم نے قرض کی مد میں لوٹانے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ قوم کا فرض ہے احتجاج کی جو کال دی گئی ہے اس میں شامل ہوں، پاکستان نے ایک دفعہ رول آف لا کے لیے اٹھنا ہے، 9 مئی کے بیانیے سے قوم کو ڈرانے کی کوشش کی جارہی ہے، پاکستان کے حکمران پاکستان کے عوام ہیں، احتجاج اگر کامیاب نہ ہوا تو معیشت کے لیے اندھیرا ہے۔
شیر افضل مروت نے کہا کہ اگر ہم پر تشدد کیا گیا تو ہم برداشت کریں گے، پاکستانیوں کو جمہور، دستور، قانون اور خان کے لیے نکلنا ہو گا۔