جب عدم اعتماد کا فیصلہ کیا گیا تومیں ملک سے باہر تھا، فائل فوٹو
جب عدم اعتماد کا فیصلہ کیا گیا تومیں ملک سے باہر تھا، فائل فوٹو

جنرل باجوہ نے ہمیں تحریک عدم اعتماد نہ لانے کا کہاتھا ، اختر مینگل

کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی)کے سربراہ سردار اختر مینگل نے دعویٰ کیاہے کہ جنرل باجوہ نے ہمیں تحریک عدم اعتماد نہ لانے کا کہاتھا ، جنرل باجوہ بانی پی ٹی آئی  کو اسمبلیاں ختم کرنے اور نئے انتخابات کرانے پر راضی کر چکے تھے۔

سردار اختر مینگل کاکہناتھا کہ پی ٹی آئی کا آمرانہ رویہ اس کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا باعث تھا، پی ٹی آئی کی حکومت اگر اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلتی تو ایسا کچھ نہ ہوتا،پی ٹی آئی کے رویے نے تمام جماعتوں کو اکٹھا ہونے پر مجبور کیا،جب تحریک عدم اعتماد لائی گئی تو سب جماعتوں نے اس پر اتفاق کیا تھا۔

سربراہ بی این پی کا مزید کہناتھا کہ جنرل باجوہ نے ہمیں تحریک عدم اعتماد  نہ لانے کا کہا تھا،جنرل باجوہ بانی پی ٹی آئی  کو اسمبلیاں ختم کرنے اور نئے انتخابات کرانے پر راضی کر چکے تھے،جب عدم اعتماد کا فیصلہ کیا گیا تومیں ملک سے باہر تھا،لاہور میں شہبازشریف سے ملاقات میں عدم اعتماد سے متعلق بات ہوئی تھی،میں نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ ایسا نہ ہو کہ پی ٹی آئی کی بیڈگورننس کا گند ہمارے سر آ جائے،شہبازشریف کوخدشہ تھا کہ اگر بانی پی ٹی آئی کو نہ ہٹایا گیا تو وہ انہیں الیکشن سے آؤٹ کر دیں گے۔

سردار اختر مینگل کا مزید کہناتھا کہ تحریک عدم اعتماد لانے کافیصلہ پی ڈی ایم کی تمام جماعتوں نے متفقہ اجلاس میں کیا،تحریک عدم اعتماد کے بعد جون 2022میں حکومت ختم کرنے کا فیصلہ کیا تھا،حکومت کے خاتمے کے بعد جون 2022کا بجٹ نگران حکومت کی جانب سے پیش کیے جانے پر اتفاق ہوا۔