اسلام آباد: تحریک انصاف نے اپنے آزاد امیدواروں کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت کا اعلان کر دیا ، بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہمارے امیدوار قومی، پنجاب اور خیبرپختون خوا اسمبلی میں سنی اتحاد کونسل سے اتحاد کریں گے۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ الیکشن کمیشن قانون کے مطابق ہمیں ہماری مخصوص نشستیں فراہم کرے، سنی اتحاد کونسل میں شمولیت کا فیصلہ اتفاق رائے سے کیا گیا ہے۔عمر ایوب، رؤف حسن نے ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباسی اور سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا بھی موجود تھے،
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہمارے حمایت یافتہ امیدوار تمام صوبوں میں جیتے ہیں، ہمیں 3 کروڑ سے زیادہ ووٹ پڑے ہیں، ہمارے حساب سے پی ٹی آئی قومی اسمبلی کی 180 نشستیں جیت چکی ہے، ہمارے امیدوار قومی اسمبلی، پنجاب اسمبلی اور کے پی اسمبلی میں سنی اتحاد کونسل کو جوائن کریں گے، ہم وفاق اور ان صوبوں میں اپنی حکومت بنائیں گے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ فارم 45 کے مطابق فارم 47 بننا چاہیے، پشاور سے ہماری سات سے آٹھ نشستوں پر ڈی سی اور دیگر نے دھاندلی کی، جتنی دھاندلی ہوئی اس کی تہہ تک جانا چاہیے کیوں کہ یہ عوامی مینڈیٹ کا معاملہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مولانا فضل الرحمن دھاندلی کے خلاف جدوجہد میں ہمارے ساتھ ہیں جو پاکستان تحریک انصاف چھوڑے گا وہ اکیلا ہی رہے گا، جس جس نے پی ٹی آئی چھوڑی ہے صرف قیدی نمبر 804 ان کی واپسی کا فیصلہ کر سکتے ہیں۔
بیرسٹر گوہرکا کہناتھا کہ ابھی تک تین نوٹیفکیشن ہوئے ہیں، 16،17 اور 18 فروری کو نوٹیفکیشن جاری ہو چکاہے، اس کے مطابق آزاد نے تین دن میں پارٹی کو جوائن کرنا ہوتاہے ،ہمیں خوشی ہے کہ ہمارے ساتھ مولانا علامہ ناصر اور حامد رضا بیٹھے ہوئے ہیں، ہم نے کل بھی مشاورتی میٹنگ کی تھی، ہماری تفصیلی بات ہو چکی ہے ، سب کے اتفاق رائے اور مشورے سے یہ اتحاد اس ملک کیلیے ہے ، جمہوریت کیلیے ہے، ہم نے ان حالات میں ایک دوسرے کو کندھا دینا تھا تاکہ قانون کے مطابق آگے بڑھیں ، قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے ہمارے تمام کامیاب امیدوار سنی اتحاد کونسل میں شامل ہوں گے ۔
پی ٹی آئی کے وزیراعظم کے لیے نامزد امیدوار عمر ایوب نے کہا کہ وفاق میں ہماری ہی پارٹی حکومت بنائے گی اس کے ساتھ صوبوں میں بھی حکومت ہم ہی بنائیں گے، حکومت میں آتے ہی عمران خان، بشریٰ بی بی، شاہ محمود قریشی، پرویز الہی، خواتین ورکرز اور کارکنان کو جیلوں سے رہا کرائیں گے۔
عمر ایوب نے کہا کہ ہم پاکستان میں کسی قسم کی فرقہ واریت نہیں چاہتے ہم ملک میں امن وامان چاہتے ہیں، لیاقت علی چٹھہ کے بیان سے پتا چلا کہ کس طرف الیکشن سے پہلے پری پول پلانگ ہوتی رہی ہے، کراچی سندھ میں ہماری سیٹوں پر حملہ کیا گیا ہے، پشاور کی آٹھ سیٹیوں پر قبضہ کیا گیا۔
ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ یہ بہت اچھا فیصلہ ہے سنی اتحاد کونسل کے ساتھ اس اتحاد کے فیصلے میں عمران خان کے ساتھ ہیں، عمران خان کے غلامی سے آزادی کے نعرے کے ساتھ ہیں، پاکستان کے عوام ںے جنہیں مسترد کیا انہیں مسلط کرنے کی کوشش کی گئی، بانی پی ٹی آئی باہر تھے ہم تب بھی ان کے ساتھ تھے اب ہم بانی پی ٹی آئی کو باوقار طریقے سے بایر نکالیں گے۔
سنی اتحاد کونسل کے سربراہ حامد رضا نے کہا کہ ہمارا اتحاد نیا نہیں یہ اتحاد گزشتہ آٹھ سال سے ہے، مجلس وحدت مسلمین اور سنی اتحاد کونسل اور پی ٹی آئی کا یہ فیصلہ باہمی مشاورت سے ہوا ہے، ہم فرقہ واریت کے خلاف ہیں اپنا مسلک چھوڑو نہیں کسی کو چھوڑو نہیں پر عمل پیرا ہیں، پی ٹی آئی کے ساتھ تمام مسالک ہیں اور ساتھ اقلیتیں بھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم فرقہ واریت کے خلاف ہیں اسی لیے پی ٹی آئی کے ساتھ ہیں کیوں کہ اس ملک میں سب سے زیادہ فرقہ واریت کو پھیلانے میں ملوث جماعت مسلم لیگ (ن) ہے اوران کا رہنما رانا ثنا اللہ ہے۔