غزہ (اُمت نیوز) غزہ میں اسرائیلی فورسز کے ظلم کی داستان مزید طویل ہوگئی ، صیہونی فوج کے نہتے فلسطینیوں پرحملوں کے نتیجے میں اب تک شہید ہونیوالوں کی تعداد 29ہزار سے تجاوز کرگئی ۔
اسرائیلی فوج نے مقبوضہ بیت المقدس میں شفاعت پناہ گزین کیمپ کو نشانہ بنایا جبکہ خان یونس میں گھر کے ملبے سے 5لاشیں برآمد کی گئیں ، مغربی کنارے میں وحشیانہ حملوں میں 2فلسطینی نوجوان بھی شہید ہوگئے ، جس کے بعد اب تک شہدا کی مجموعی تعداد 29 ہزار سے بڑھ گئی جبکہ زخمیوں کی تعداد 69ہزار تک پہنچ گئی ہے۔
ادھراسرائیل نے دھمکی دی ہے کہ حماس نے 10 مارچ تک قیدی رہا نہ کیے تو رفح پر حملہ کریں گے۔
سینئر رہنما حماس خلیل الحیا نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل کو غزہ میں شکست اور شرمندگی کا سامنا ہے ، حماس کی مزاحمت نے اسرائیل کا غرور خاک میں ملا دیا،اسرائیل اپنے قیدیوں کو رہا کروانے میں بے بس دکھائی دیتا ہے۔
اس حوالے سے سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے فرانسیسی نیوز چینل کو انٹرویو میں کہا ہے کہ رفح فلسطینیوں کی آخری محفوظ پناہ گاہ ہے، ہمیں فلسطینیوں کے غیر محفوظ مستقبل کو محفوظ بنانا ہے۔
دوسری جانب ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ اسرائیل فلسطینی علاقوں پر اپنا مستقل قبضہ ختم کرے ، صیہونی فوج مکمل منصوبہ بندی کے تحت فلسطینیوں کا قتل عام کر رہی ہے ، اسرائیلی ہتھکنڈے عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہیں ۔
دریں اثنا فرانسیسی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ حزب اللہ کی سرنگوں کا نیٹ ورک غزہ میں حماس کے نیٹ ورک سے زیادہ جدید ہے ، سرنگوں کا یہ نیٹ ورک اسرائیل تک پھیلا ہوا ہے ، حزب اللہ نے بیروت ، بیکا اور جنوبی لبنان کے دفاع کا منصوبہ ترتیب دے رکھا ہے ،لبنانی عسکری تنظیم کو سرنگیں کھودنے کا وسیع تجربہ ہے ، حزب اللہ کی جنگی صلاحیت حماس سے کہیں زیادہ ہے۔