اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے حکومت سازی کے لیے مذاکرات میں مسلم لیگ ن پر غیرسنجیدہ کا الزام عائد کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ن لیگ اپنا موقف تبدیل کرے، پی پی اپنے موقف میں تبدیلی نہیں لائے گی۔
سپریم کورٹ کے باہر صحافیوں سے گفتگو میں بلاول نے کہاکہ پی ٹی آئی پی پی سے مذاکرات کے لیے آئی ہی نہیں جب کہ دوسری طرف ن لیگ ہے، پیپلز پارٹی نے فیصلہ کیا کہ ان کے ساتھ مل کر بات کرتے ہیں لیکن اگر میں نے مسلم لیگ کو ووٹ دینا ہے تو میں اپنی شرائط پر ن لیگ کو ووٹ دوں گا، میں ن لیگ کی شرائط پر انہیں ووٹ کیسے دوں۔
انہوں نے کہا کہ، ’میں سمجھتا ہوں کہ مذاکرات میں جو تاخیر ہوئی ہے وہ مذاکراتی کمیٹی کی غیر سنجیدگی کی وجہ سے ہوا ہے۔ یہ نقصان مجھے تو نہیں ہو رہا، یہ نقصان پاکستان اور پاکستان کی جمہوریت کا ہو رہا ہے۔ یہ عمل جتنا جلدی ہوگا پاکستان کے لیے بہتر ہوگا لیکن یہ جلدی دوسرے (ن لیگ) کو ہونا چاہیے،پیپلز پارٹی اپنے موقف پر قائم ہے اور وہ تبدیل نہیں کرے گی۔
انہوں نے کہاکہ اگر کسی اور کو اپنا موقف تبدیل کرنا ہے تو پیشرفت ہو سکتی ہے، اگر موقف تبدیل نہ ہوا تو جمود آجائے گا جو پاکستان کی جمہوریت اور استحکام کے لیے سود مند نہیں ہوگا۔
لاول کا کہنا تھا کہ سیاسی اسٹیک ہولڈرزکوپارلیمانی نظام بچانےکیلئےمل بیٹھ کرفیصلہ کرناپڑےگا۔ الیکشن میں عوام کسی ایک کواختیارنہیں دے رہےہیں۔ عوام نےکہا پی ٹی آئی کوحکومت کرنی ہےتوباقی جماعتوں کےساتھ ملناپڑےگا۔ ن لیگ کوعوام نےمینڈیٹ دیا توان کو بھی باقی جماعتوں سے ملنا پڑےگا۔