اسلام آباد: سینئر رہنما مسلم لیگ (ن) سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ ہماری ایک مجبوری ضرور ہے کہ نظام ڈی ریل نہ ہو۔ ہم نہیں چاہتے نظام ڈی ریل ہو،ہم نہیں چاہتےپارلیمنٹ ٹوٹے۔ہوسکتا ہے پی ٹی آئی کے چار، پانچ اراکین اپنے حلف نامے سے مکر جائیں۔
نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ جس دن قومی اسمبلی کا اجلاس ہوگا اس دن بڑی جماعت کون ہے اس کا تعین ہوگا۔ ہوسکتا ہے پی ٹی آئی کے چار، پانچ اراکین اپنے حلف نامے سے مکر جائیں۔ہوسکتا ہے وہ92 کے92 برقرار رہیں۔یہ شرائط منوانے یا مسلط کرنے کا وقت نہیں۔یہ کچھ دو اور کچھ لو کا وقت ہے آپ کچھ دے نہیں سکتے صرف شرائط دے سکتے ہیں ۔ ذمے داری بھی نہیں لے رہے کوئی ملبہ بھی اپنے سر نہیں لینا چاہتے ۔پھر تو ایسا ہی ہے جیسے( ن) لیگ کو آپ قربانی کا بکرابناکر ہار سنگھارکرکے ماتھے پر تلک لگا کرقربان گھاٹ کی طرف لے جائیں۔ وہ قربان تو ہوجائے گی لیکن کیا سسٹم بچ جائے گا۔
سینئر رہنما تحریک انصاف حامد خان نےکہا کہ یہ حق کی بات ہے کہ حق دا رکو حق ملے عوام کا دیا گیا ووٹ ضائع نہیں جانا چاہئے۔ہزاروں لوگ بیرون ممالک سے ووٹ ڈالنے کے لئے آئے۔ہم کہتے ہیں کہ مینڈیٹ کو عزت دو،جہاں تک سیٹوں کا تعلق ہے اس حساب سے ہمارا حق ہے کہ حکومت بنائیں۔