سندھ اسمبلی کے نومنتخب ارکان نے حلف اٹھالیا

 

کراچی (اُمت نیوز)اسپیکر آغا سراج درانی کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں نومنتخب ارکان سندھ اسمبلی نے حلف اٹھا لیا۔
سندھ اسمبلی کے 168 اراکین میں سے 145 نے حلف اٹھایا۔سندھ میں اسمبلی کے 4 ممبران کے معاملات مختلف وجوہات کی بناء پر مؤخر ہیں۔

پی ایس129 سے حافظ نعیم کی نشست کا نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوا اور پی ایس 80 سے پیپلز پارٹی کے منتخب رکن عبدالعزیز جونیجو انتقال کر چکے ہیں۔

سنی اتحاد کونسل کی 9 نشستوں پر مخصوص نشستوں کا نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوا۔

سندھ اسمبلی میں نومنتخب ارکان نے سندھی، اردو اور انگریزی میں حلف اٹھایا۔

جی ڈی اے، پی ٹی آئی، جماعت اسلامی اور جے یو آئی ف کے ارکان نے احتجاج کے باعث اجلاس میں شرکت نہیں کی۔

سندھ اسمبلی میں گیلری میں موجود لوگوں کی جانب سے نعرے لگائے گئے۔

اسپیکر سندھ اسمبلی نے کہا کہ ہمیں قانونی کارروائی کرنے دیں، لوگ خاموش ہوجائیں ورنہ گیلری خالی کرا دوں گا۔

اجلاس کے آغاز میں گفتگو کرتے ہوئے آغا سراج درانی نے کہا ہے کہ میں بلاول بھٹو اور آصفہ بھٹو کا شکر گزار ہوں، فریال تالپور نے ایک کردار ادا کیا ہے مبارک دیتا ہوں، تمام نئے اور سابق اراکین کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ہے تو ہم سب ہیں، پاکستان نہیں تو ہم نہیں، سندھ اسمبلی کے خلاف دھرنا دیا جارہا ہے، سندھ اسمبلی نے پاکستان بنایا ہے، اس کی توہین نہیں کرنے دیں گے، آپ کو تکلیف ہے تو آپ عدالتوں میں جائیں۔

سراج درانی کا کہنا ہے کہ روایات کے مطابق ایوان 5 سال چلے گا، ایجنڈے پر مکمل عمل درآمد کی کوشش کریں گے، ایوان میں بیٹھے اپوزیشن ارکان کا خیر مقدم کرتا ہوں، نئے نئے چہرے دیکھ رہا ہوں، ایک دو پرانے نظر آ رہے ہیں۔

پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ ہم مل کر کام کریں گے، سندھ اور پاکستان کے لیے کام کرنا ہے، سندھ اسمبلی کے خلاف احتجاج کیا جا رہا ہے ، آپ کو تکلیف ہے تو الیکشن کمیشن جائیں، ٹربیونل جائیں، ہم اس ایوان کی توہین نہیں کرنے دیں گے، سندھ کے عوام آپ کو مسترد کر چکے ہیں ہم آپ کو یہاں گھسنے بھی نہیں دیں گے، پورا سندھ ہمارے ساتھ ہے، اگر آپ کو مسترد کیا گیا ہے تو ٹھیک ہے آپ ٹرائی کرتے رہیں۔

سندھ اسمبلی کا اجلاس کل صبح 11 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔

نامزد وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ ہم حلف اٹھائیں گے لوگ احتجاج کرتے رہیں۔

مراد علی شاہ نے سندھ اسمبلی پہنچ کر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے پہلے ہی بتا دیا تھا کتنی سیٹیں ملیں گی، سوچ سے بڑھ کر ہم نے نشستیں حاصل کیں۔

مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ پاکستان میں مسائل بہت ہیں مل کر حل کریں گے۔

دوسری جانب جی ڈی اے، جماعت اسلامی اور جے یو آئی کی جانب سے سندھ اسمبلی کے باہر دھرنا دینے کا اعلان کیا گیا تھا۔

محکمۂ داخلہ سندھ نے کراچی ریڈ زون میں ایک ماہ کے لیے دفعہ 144 نافذ کردی تھی۔

نگراں وزیر داخلہ سندھ نے کہا تھا کہ دفعہ 144 کے نفاذ کے باعث سندھ اسمبلی پر جلوس، احتجاجی مظاہروں پر پابندی ہے، کسی بھی قسم کی شرپسندی کے خلاف سخت قانونی کارروائی ہوگی، ریڈ زون میں پولیس کی نفری تعینات کردی گئی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بلاول ہاؤس میں پی پی سندھ پارلیمانی بورڈ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ اور اسپیکر سید اویس شاہ ہوں گے جبکہ نوید انتھونی کو ڈپٹی اسپیکر نامزد کیا گیا ہے۔