آئین کے مطابق 21 روز میں قومی اسمبلی کا اجلاس بلانا لازم ہے، فائل فوٹو
آئین کے مطابق 21 روز میں قومی اسمبلی کا اجلاس بلانا لازم ہے، فائل فوٹو

قومی اسمبلی اجلاس بلانے کی سمری پر دستخط میں تاخیر

سلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے قومی اسمبلی اجلاس بلانے کی سمری پر دستخط میں تاخیر کی جا رہی ہے۔

ذرائع کے مطابق صدر مملکت کے پاس قومی اسمبلی اجلاس پیر کو بلانے کی سمری  گزشتہ روز بھیجی گئی تھی، صدرمملکت کا خیال ہے کہ وہ سمری کو15 دن تک روک سکتے ہیں۔ صدرمملکت کا مؤقف ہے کہ کوئی بھی سمری 15دن تک روکنے کا آئینی اختیار رکھتا ہوں۔

اگر 29 فروری کو قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا تو اسی دن حلف کے بعد نئے اسپیکر کا شیڈول جاری کیا جائے گا پھر یکم مارچ کو اسپیکر قومی اسمبلی کے لیے کاغذات جمع کروائے جائیں گے اور دو مارچ کو اسپیکر قومی اسمبلی کا انتخاب ہوگا جس کے بعد اسی دن ڈپٹی اسپیکر کا بھی چناؤ کر لیا جائے گا۔

صدر کو بریفنگ دی گئی کہ آئین کے تحت قومی اسمبلی کا اجلاس 29 فروری کو لازمی بلا نا پڑے گا، آئین پابند کرتا ہے کہ انتخابات کے 21 دن کے اندر اجلاس لازمی بلایا جائے۔

اگر 29 فروری کو قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا تو اسی دن حلف کے بعد نئے اسپیکر کا شیڈول جاری کیا جائے گا پھر یکم مارچ کو اسپیکر قومی اسمبلی کے لیے کاغذات جمع کروائے جائیں گے اور دو مارچ کو اسپیکر قومی اسمبلی کا انتخاب ہوگا جس کے بعد اسی دن ڈپٹی اسپیکر کا بھی چناؤ کر لیا جائے گا۔

3 مارچ کو وزیراعظم کے انتخاب کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا عمل ہوگا، 4 مارچ کو قومی اسمبلی میں وزیراعظم کا الیکشن کرایا جائے گا اور 9 مارچ کو صدر کا انتخاب الیکشن کمیشن آف پاکستان کرائے گا۔