پشاور: اسپیکر مشتاق غنی نے خیبر پختونخوا اسمبلی کے نومنتخب اراکین سے حلف لے لیا، اسمبلی اجلاس کے دوران شدید بد نظمی دیکھنے میں آئی۔
اجلاس کے دوران مسلم لیگ (ن) کی کارکن ثوبیہ جاوید ہاتھ میں گھڑی لے کراسمبلی ہال پہنچیں جہاں وہ لوگوں کو گھڑی دکھا رہی تھیں کہ اس دوران اسمبلی میں موجود پی ٹی آئی کارکنان نے ان پر خالی بوتل، جوتا، بال پین اور لوٹا پھینکا لیکن ثوبیہ جاوید مسلسل گھڑی دکھاتی رہیں۔
پی ٹی آئی کارکنان نے شدید نعرے بازی بھی کی ، نامزد وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور بھی اسمبلی میں موجود تھے۔ اسمبلی کے اجلاس کو دیکھنے کے خواہشمند افراد دھکم پیل کرتے ہوئے اسمبلی ہال میں گھس گئے۔
کئی ایسے افراد بھی اسمبلی ہال میں داخل ہوئے جن کے پاس پاسز موجود نہیں تھے، اس دوران لوگوں کے درمیان شدید دھینگا مشتی بھی ہوئی ۔ جسے جہاں موقع ملا وہ وہاں جاکر بیٹھ گیا۔
پولیس نے شدید بدنظمی کے بعد اسمبلی کا گیٹ بند کر دیا لیکن کارکنان باہر کے راستوں سے پھلانگ کر اسمبلی کی حدود میں داخل ہو گئے۔
نامزد وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور عمران خان کی تصویر کے ساتھ ایوان میں پہنچے۔ عمران خان نے اسپیکر کے پی اسمبلی کے لیے بابر سلیم سواتی کو نامزد کردیا۔ اسد قیصر کے بھائی کو نامزد نہیں کیا گیا۔ذرائع کے مطابق اسد قیصر اپنے بھائی کے لیے عمران خان سے منظوری لائے تھے۔
کے پی اسمبلی کے اسپیکر کے انتخاب کے لیے پولنگ کل ہوگی۔ نو منتخب اسمبلی کے افتتاحی اجلاس کے لیے سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔