برطانیہ(اُمت نیوز)برطانوی شاہی محل کو خیرباد کہنے والے شہزادہ ہیری کو برطانیہ میں سرکاری سیکیورٹی نہ دینے کے حکومتی فیصلے کے خلاف دائر کیے جانے والے مقدمے میں شکست ہوگئی۔
شاہ چارلس سوم کے سب سے چھوٹے بیٹے نے فروری 2020 میں حکومت کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کیا تھا جب انہیں بتایا گیا تھا کہ انہیں برطانیہ میں تحفظ فراہم نہیں کیا جائے گا۔
برطانوی وزارت داخلہ کی جانب سے پولیس پروٹیکشن نہ دینے پر ہیری نے لندن کی عدالت سے رجوع کیا تھا۔
جج پیٹر لین نے 52 صفحات پر مشتمل فیصلے میں کہا کہ 28 فروری 2020 کے فیصلے میں دعویدار کے لیے تیار کیا گیا ’بی سپوک‘ طریقہ کار قانونی طور پر درست تھا اور ہے۔
ہیری نے 2020 میں اپنی اہلیہ امریکی نژاد اداکارہ میگھن مارکل کے ساتھ برطانیہ چھوڑ تے ہوئے بالآخر کیلیفورنیا میں سکونت اختیار کرلی تھی۔ انہوں نے دسمبر میں لندن کی عدالت میں ایک سماعت کے دوران کہا تھا کہ سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے برطانیہ کے دوروں میں رُکاوٹ آرہی ہے۔
شہزادہ ہیری کا کہنا تھا کہ، ’برطانیہ میرا گھر ہے اورمیرے بچوں کے ورثے میں مرکزی حیثیت رکھتا ہے۔ اگر انہیں محفوظ رکھنا ممکن نہ ہو تو ایسا نہیں ہو سکتا۔ میں اپنی بیوی کو اس طرح خطرے میں نہیں ڈال سکتا اور زندگی میں اپنے تجربات کو دیکھتے ہوئے میں غیر ضروری طور پر اپنے آپ کو بھی نقصان پہنچانے سے گریزاں ہوں۔‘
تاہم لندن کی عدالت نے بدھ کو شہزادہ ہیری کے خلاف فیصلہ سناتے ہوئے حکومتی فیصلے کو قانونی قرار دیا۔
فی الحال عدالتی فیصلے پر شہزادہ ہیری کی جانب سے کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیاہے۔