غزہ : ( اُمت نیوز ) فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے غزہ پر بمباری کرکے اپنے ہی 7 قیدیوں کو ہلاک کر دیا۔
عرب میڈیا کے مطابق فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے گزشتہ روز ایک ٹیلی گرام بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل نے بمباری کر کے اپنے مزید سات اسرائیلی یرغمالیوں کو ہلاک کر دیا ہے۔
تاہم ترجمان القسام بریگیڈز نے فوری طور پر ان مزید سات یرغمالیوں کی ہلاکت کے بارے میں یہ واضح نہیں کیا ہے کہ ساتوں ہلاکتیں کب ہوئی ہیں۔
القسام بریگیڈز کی طرف سے یہ تصدیق بھی کی گئی ہے کہ اب تک اسرائیلی فوج کی بمباریوں کے نتیجے میں 70 سے زائد اسرائیلی یرغمالی بھی مارے جا چکے ہیں۔
دوسری جانب اسرائیلی بمباری اور حملے غزہ کے تقریباً ہر علاقے میں جاری ہیں، شدید بمباری میں مزید درجنوں فلسطینی شہید ہوگئے ، اسرائیلی فوج نے آخری بڑا حملہ بے گھر فلسطینیوں کے اس ہجوم پر کیا جوخوراک لینے کے لیے ایک امدادی ٹرک کے گرد جمع تھا، اس حملے میں اسرائیلی فوج نے 100 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کیا تھا ۔
غزہ شہر کے شمال میں "قتل عام” کے بعد حماس اور اسرائیل کے درمیان مذاکرات کا مستقبل مخدوش ہوتا دکھائی دے رہا ہے ، حماس نے دھمکی دی تھی کہ اگر اسرائیلی خلاف ورزیاں جاری رہیں تو وہ کسی بھی قسم کی بات چیت کو روک دے گی۔
ادھر عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او ) کا کہنا ہے کہ غزہ پر جاری بے رحمانہ بمباری کے دوران بھوک وپیاس کے شکار فلسطینی خوراک اور پانی کے حصول کیلئے اپنی جانیں خطروں میں ڈال رہے ہیں۔
واضح رہے کہ غزہ میں اب تک فلسطینیوں کی مجموعی شہادتیں 30 ہزار سے تجاوز کر چکی ہیں۔
دوسری جانب اسرائیلی یرغمالی بھی ان اسرائیلی بمباریوں سے محفوظ نہیں ہیں حتیٰ کہ اسرائیلی فوج اپنے سنائیپرز کی فائرنگ سے بھی متعدد یرغمالیوں کو نشانہ بنا چکی ہے۔
اسرائیل میں یرغمالیوں کے اہل خانہ اور دوستوں نے اسرائیلی نیتن یاہو حکومت کے خلاف چار روزہ مارچ کیا ہے تاکہ حکومت کی یرغمالی رہا کرانے میں ناکامی اور یرغمالیوں کی اس طرح ہلاکتوں پر عوامی توجہ مبذول کرا سکیں۔