بلوچستان(اُمت نیوز)بلوچستان میں بارشوں کے نئے اسپیل کی پیش گوئی کی گئی ہے، جس سے گوادر سمیت بلوچستان کے 16 اضلاع متاثر ہونے کا امکان ہے، اس حوالے سے حکام نے الرٹ جاری کردیا۔
ملک کے بالائی علاقوں میں بارش اور برفباری کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے، لینڈ سلائیڈنگ کے باعث چلاس میں لوئر کوہستان میں 3 روز سے بند شاہراہ قراقرم کچھ دیر بحال ہونے کے بعد ایک بار پھر بند ہوگئی۔
بلوچستان کے شمالی علاقوں میں برفیلی ہوائیں چلنے سے معمولات زندگی شدید متاثر ہوگئی۔
بلوچستان میں آج شام سے بارشوں کے نئےاسپیل کی پیش گوئی کی گئی ہے جس کے پیشِ نظر الرٹ جاری کر دیا گیا۔
دوسری جانب گوادر میں تباہ کن بارشوں کے بعد متعدد علاقوں میں اب بھی پانی موجود ہے، مسلسل کھڑے پانی سے متاثرہ محلوں میں بیماریاں پھیلنے کا خدشہ ہے۔
ڈائریکٹر جنرل صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) جہانزیب خان نے شہر کے 85 فیصد سے زیادہ حصے سے پانی نکالنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ امدادی سرگرمیوں میں مقامی انتظامیہ، پاک فوج اور دیگر اداروں نے بھرپور کردار ادا کیا۔
جہانزیب خان نے مزید کہا کہ حکومتِ سندھ کی جانب سے دی گئی پمپنگ مشینوں سے بھی بہت مدد ملی۔
ادھر سندھ میں شدید سردی کی لہر میں 6 مارچ سے کمی آنے کا امکان ہے، جمعے سے درجہ حرارت 30 ڈگری سینٹی گریڈ تک جانے کی پیش گوئی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز نجی ویدر اسٹیشن نے پیشگوئی کی تھی کہ کراچی اور بلوچستان کے مختلف حصوں میں بارش برسانے والے دو نئے سسٹم 5 سے 10 مارچ تک ملک میں داخل ہوں گے۔
پیشگوئی کے مطابق 5 سے 6 مارچ تک بارش کا پہلا نظام پاکستان میں داخل ہوگا جو بلوچستان کے مختلف علاقوں کو لپیٹ میں لے سکتا ہے۔
اسی طرح 9 سے 10 مارچ تک بارشوں کا ایک اور نظام جنوبی حصوں میں بارش برسائے گا۔
اس نظام کے تحت گوادر، جیوانی، پسنی، اورماڑہ، مکران کے علاقوں میں تیز بارش ہوگی جبکہ کراچی اور ملحقہ علاقوں میں 9 سے 12 مارچ کے درمیان بارش کا امکان ہے