الیکشن کمیشن بیان حلفی کا فرانزک ٹیسٹ کرالے، فائل فوٹو
الیکشن کمیشن بیان حلفی کا فرانزک ٹیسٹ کرالے، فائل فوٹو

مخصوص نشستوں کے بعد صوبائی اسمبلیوں میں نئی پارٹی پوزیشن

اسلام آباد: مخصوص نشستیں مختص ہونے کے بعد صوبائی اسمبلیوں کی نئی پوزیشن سامنے آگئی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق مخصوص نشستوں کی الاٹمنٹ مکمل ہونے کے بعد چاروں صوبائی اسمبلیوں پنجاب، سندھ، بلوچستان اور کے پی میں پارٹی پوزیشن سامنے آگئی،

پنجاب اسمبلی

پنجاب اسمبلی میں 366 نشستوں کی نئی پارٹی پوزیشن سامنے آئی ہے، مسلم لیگ ن کی پنجاب اسمبلی میں نشستوں کی مجموعی تعداد 224 ہوگئی، پنجاب اسمبلی میں ن لیگ نے 139 جنرل نشستیں جیتیں، 21 آزاد شامل ہوئے، خواتین کی 57 اقلیتوں کی 7 نشستیں ملیں۔

پنجاب اسمبلی میں سنی اتحاد کونسل کے ارکان کی تعداد 106 ہے جب کہ پیپلز پارٹی کی نشستوں کی تعداد 16 ہو گئی ہے۔ پیپلز پارٹی نے 10 نشستیں جیتیں، 1 آزاد شامل ہوا انہیں خواتین کی 4 اور اقلیتوں کی ایک نشست ملی۔

ق لیگ کے ارکان کی تعداد گیارہ ہوگئی، انہوں نے  8 نشستیں جیتیں اور انہیں خواتین کی تین نشستیں ملیں۔ آئی پی پی کے پنجاب اسمبلی میں ارکان کی تعداد چھ ہوگئی، انہوں نے ایک نشست جیتی، 3 آزاد شامل ہوئے اور انہیں خواتین کی دو نشستیں ملیں۔

اسی طرح ٹی ایل پی، مسلم لیگ ضیا اور ایم ڈبلیو ایم کی پنجاب اسمبلی میں ایک ایک نشست ہے۔ پنجاب اسمبلی کے ایک حلقے میں الیکشن نہیں ہوا، 4 حلقوں کے نوٹی فکیشن الیکشن کمیشن نے روک رکھے ہیں۔

خیبر پختون خوا اسمبلی

کے پی اسمبلی 145 ارکان پر مشتمل ہے جس میں جے یو آئی کے 18 ارکان، 7 جنرل، 10 خواتین ہیں اور ایک غیر مسلم کی نشست ہے۔

کے پی اسمبلی میں سنی اتحاد کونسل کے ارکان کی تعداد 89 ہے۔ اسمبلی میں  ن لیگ کے پاس 16 نشستیں ہیں جن میں 7 جنرل، 8 خواتین اورایک غیر مسلم کی نشست شامل ہے۔ پیپلز پارٹی کی 11 نشستیں ہیں جن میں 4 جنرل، 6 خواتین اورایک غیر مسلم کی نشست شامل ہیں۔

اے این پی کے پاس ایک جنرل اور ایک خواتین کی نشست ہے۔ تحریک انصاف پارلیمنٹیرین کے پاس ایک جنرل اور ایک خواتین کی مخصوص نشست ہے۔

کے پی کی 2 نشستوں پر انتخاب نہیں ہوا۔ الیکشن کمیشن نے 4 صوبائی حلقوں کے نتائج روک رکھے ہیں۔ کے پی اسمبلی کے نتائج مکمل ہونے پر ایک اقلیتی نشست کا کوٹا بھی دیا جائے گا۔

سندھ اسمبلی

سندھ اسمبلی 168 ارکان پر مشتمل ہے جس میں پیپلز پارٹی کے ارکان کی تعداد 116 ہے ان میں 88 جنرل، 21 خواتین اور 7 غیر مسلم کی نشستیں ہیں۔ ایم کیو ایم کے ارکان کی تعداد 37 ہے جن میں 28 جنرل، 7 خواتین اور 2 غیر مسلم کی نشستیں شامل ہیں۔

جی ڈی اے کی 3 نشستیں جن میں دو جنرل اور ایک خواتین کی نشست ہے۔ جماعت اسلامی کے پاس ایک نشست ہے۔

سندھ اسمبلی میں 9 آزاد ارکان ہیں۔ دو نشستوں پر نوٹی فکیشن جاری نہیں ہوا ایک نشست پر کامیاب امیدوار کی وفات اور ایک نشست پر امیدوار نے اخراجات کی تفصیل جمع نہیں کرائی گئی۔

بلوچستان اسمبلی

بلوچستان اسمبلی 65 ارکان پر مشتمل ہے جس میں پیپلز پارٹی کے ارکان کی تعداد 17 ہے ان میں 13 جنرل، 3 خواتین اور ایک غیر مسلم کی نشست شامل ہے۔ ن لیگ کے ارکان کی تعداد 16  ہے ان میں 12 جنرل،3 خواتین اور ایک غیر مسلم کی نشست شامل ہے۔

جے یو آئی ارکان کی تعداد 12 ہے جن میں 9 جنرل اور دو خواتین اور ایک غیر مسلم کی نشست شامل ہے۔ بی اے پی ارکان کی تعداد 5 ہے جن میں 4 جنرل اور ایک خواتین کی مخصوص نشست شامل ہے۔

نیشنل پارٹی کے پاس 3 جنرل اور ایک خواتین کی نشست ہے۔ اے این پی کے پاس دو جنرل اور ایک خواتین کی نشست ہے۔ جماعت اسلامی، بی این پی اور حق دو تحریک کے پاس ایک ایک نشست ہے۔ بی این پی عوامی کے پاس ایک نشست ہے۔

واضع رہے الیکشن کمیشن نے 3 صوبائی نشستوں پر نتائج روک رکھے ہیں۔