لندن: سابق وزیر اعظم اور پاکستان پیپلز پارٹی کے بانی و چیئرمین ذوالفقار علی بھٹو کی پوتی فاطمہ بھٹو نے بھٹو سزائے موت ریفرنس کیس میں عدالتی رائے پر ردعمل ظاہر کردیا۔
مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر انہوں نے اپنی اور بھائی جونیئر ذوالفقار علی بھٹو کی جانب سے پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں انصاف کے نظام میں تاخیر ہوسکتی ہے لیکن اس سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔
نامور لکھاری اور سماجی کارکن نے لکھا کہ پاکستانی عوام اور سپریم کورٹ نے پاکستان کے پہلے جمہوری طور پر منتخب وزیر اعظم کے خلاف کی گئی تاریخی ناانصافی کا اعتراف کیا ہے۔انہوں نے لکھا کہ ہم عدالت کے متفقہ فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔
انہوں نے امید ظاہر کرتے ہوئے مزید لکھا کہ ہم دعا کرتے ہیں کہ ایسی ناانصافی دوبارہ نہ ہو تاکہ اس ملک کے شہری، یہ جان کر خود کو محفوظ سمجھیں، ملکی نظامِ انصاف میں تاخیرتو ممکن ہے لیکن پاکستان اور اس کے بچوں سے کبھی انصاف سے انکار نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے اپنی پوسٹ کے اختتام پر اپنے نام کے ساتھ اپنے بھائی جونیئر ذوالفقار علی بھٹو کے نام کا بھی اضافہ کیا جو عندیہ دیتا ہے کہ جونیئر ذوالفقار علی بھٹو کے بھی یہی خیالات ہیں۔پھانسی کے 44 سال بعد سپریم کورٹ نے مان لیا کہ بھٹو کو فیئر ٹرائل کا موقع نہیں ملا۔