کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے صنعتوں کیلیے گیس کی قیمتوں میں اضافے کیخلاف درخواستوں پر حکم امتناع جاری کردیا،عدالت نے انڈسٹریز کیلیے گیس کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن معطل کردیا۔
جسٹس محمود اے خان کا وفاقی وکیل سے استفسار کیاکہ حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان معاہدہ کہاں ہے؟جو کاپی عدالت میں پیش کی گئی وہ معاہدہ نہیں پریس ریلیز ہے،آئی ایم ایف کی پریس ریلیز کے مطابق شرط صرف ریونیو بڑھانے کی تھی،نگران حکومت کا گیس قیمتوں میں اضافے کا اور ٹیکس بڑھانے کا اپنا پروپوزل تھا۔
سندھ ہائیکورٹ میں صنعتوں کیلئے گیس کی قیمتوں میں اضافے کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی،درآمد، برآمدکرنے والی 400سے زائد کمپنیوں نے نگران حکومت کے فیصلے کیخلاف عدالت سے رجوع کیا تھا۔
وکیل انڈسٹریز نے کہاکہ قانون کے مطابق گیس جس صوبے میں پیدا ہو گی پہلے اسی صوبے کی ضروریات کو پورا کیا جائے،تاثر ہے بلوچستان میں گیس کی سب سے زیادہ پیداوار ہوتی ہے،ملک میں سب سے زیادہ گیس صوبہ سندھ میں پیدا ہوتی ہے،گیس کی قیمتوں میں اضافہ کرنا نگران وفاقی حکومت کا اختیار ہی نہیں تھا،نگران وزیراعلیٰ سندھ نے بھی وفاقی حکومت کو گیس کی قلت دور کرنے کیلیے خط لکھا تھا،نگران حکومت روزمرہ کے معاملات چلا سکتی تھی، بڑے پالیسی معاملات میں فیصلہ نہیں لے سکتی تھی۔