کراچی (اُمت نیوز)کراچی کھلے سمندر میں کشتی ڈوبنے سے لاپتہ ہونے 14 ماہی گروں میں سے 4 ماہی گروں کی لاشیں نکال لی گئی، 3 لا شوں کی شناخت کرلی گئی۔
خیال رہے کہ 6 روز قبل 5 مارچ کو ابراہیم حیدری سے شکار کے لیے گہرے سمندر میں جانے والی آل اسد نامی کشتی تیز ہواؤں کے باعث الٹ گئی تھی، حادثے میں کشتی میں سوار 45 ماہی گیر ڈوب گئے تھے، جن میں سے31 کو بچالیا گیا تھا۔
ڈوبنے والی کشتی کے 14 ماہی گیر لاپتہ تھے جن میں سے 4 ماہی گیروں کی لاشیں مل گئی ہیں، تمام لاپتہ ماہی گیروں کا تعلق کراچی سے ہے، 100گھنٹے سے زائدکی جدوجہد کے بعد لاشیں حجامڑو کریک سے ملیں۔
کشتی ڈوبنے کے نتیجے میں لاپتہ باقی 10 ماہی گیروں کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
سمندر سے ملنے والی 4 ماہی گیروں کی لاشیں کورنگی سرد خانے منتقل کی گئی ہیں جبکہ ملنے والی 3 ماہی گیروں کی لاشوں کی شناخت ہوگئی۔
احمد یوسف بھٹی کے مطابق ایک لاش کی شناخت 21 سالہ شکیل ولد ثناء اللہ کے نام سے کی گئی، دوسرے کی شناخت 50 سالہ حسین بوڑھو ولد محمد قاسم سے کی گئی، تیسری لاش کی شناخت 34 ہاشم ولد مٹھن وسایو سے کی گئی۔
احمد یوسف بھٹی کا کہنا ہے کہ متوفی شکیل جمعہ گوٹھ ابراھیم حیدری کا رہائشی تھا، ابتدائی طور پر میتوں کی تدفین کے لیے 50 ہزار فی کس دیا جائے گا، باقی لائحہ عمل کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ فشرمین کوآپریٹو سوسائٹی ماہی گیروں کے ساتھ ہے، ورثہ کی امداد کا سلسلہ جاری رہے گا۔