اسلام آباد: سینیٹ کے 52 ممبران اپنی مدت مکمل ہونے پرکل ریٹائر ہو جائیں گے جبکہ ریٹائر ہونے والے ممبران میں سب سے زیادہ تعداد پاکستان پیپلز پارٹی ( پی پی پی ) سے تعلق رکھنے والوں کی ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق ریٹائر ہونے والوں میں مسلم لیگ ( ن ) کے 11 سینیٹرز شامل ہیں، رانا مقبول کے انتقال کے باعث ایک نشست پہلے ہی خالی ہے جبکہ نواز لیگ کے سینیٹرز کی تعداد ایوان بالا میں کم ہو کر 5 ہو جائے گی۔
مسلم لیگ ( ن ) کے ریٹائر ہونے والے اراکین میں اسحاق ڈار،حافظ عبدالکریم ، آصف کرمانی، رانا محمود الحسن، مصدق ملک، شاہین خالد، نزہت صادق اور کامران مائیکل شامل ہیں جبکہ اسداللہ خان جونیجو، مشاہد حسین سید اور صابر شاہ بھی آج ریٹائر ہورہے ہیں۔
پاکستان پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والے 13 سینیٹرز بھی آج ریٹائر ہوں گے جن میں رخسانہ زبیری ، خالدہ سکندر ، امام دین شوقین، مولابخش چانڈیو ، محمد علی شاہ، رضا ربانی ، وقار مہدی اور کیشو بائی شامل ہیں جبکہ قراةالعین مری، انور لال دین ، بہرامند تنگی ، روبینہ خالد اور شمیم آفریدی بھی آج ریٹائر ہوں گے۔
تحریک انصاف کے 7 سینیٹرز کی بھی کل 6 سالہ مدت مکمل ہورہی ہے جبکہ شوکت ترین پہلے ہی مستعفی ہوچکے ہیں۔ریٹائر ہونے والوں میں قائد حزب اختلاف شہزاد وسیم ، ولید اقبال ، سیمی ایزدی ، فیصل جاوید ، فدا محمد ، اعظم سواتی اور مہر تاج روغانی شامل ہیں۔جمعیت علمائے اسلام کے طلحہ محمود اور مولوی فیض محمد بھی ریٹائر ہوں گے۔
6 سال کی مدت پوری کرنے والوں میں ایم کیو ایم پاکستان کے فروغ نسیم بھی شامل ہیں۔بلوچستان عوامی پارٹی کے 4 سینیٹرز بھی کل ریٹائر ہوں گے جن میں احمد خان، کہدہ بابر ، نصیب اللہ بازئی اور ثنا جمالی شامل ہیں۔
یاد رہے کہ انوار الحق کاکڑ نے نگران وزیراعظم بننے کے بعد سینیٹ سے استعفیٰ دے دیا تھا جبکہ سابق چیئرمین صادق سنجرانی پہلے ہی بلوچستان اسمبلی کی رکنیت کا حلف لے چکے ہیں۔نیشنل پارٹی کے محمد اکرم اور طاہر بزنجو بھی کل ریٹائر ہو جائیں گے۔
مسلم لیگ فنکشنل کے واحد رکن مظفر حسین شاہ بھی کل ریٹائر ہوں گے۔پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سردار شفیق ترین اورعابدہ عظیم بھی ریٹائر ہونے والوں میں شامل ہیں۔جماعت اسلامی کے واحد سینیٹر مشتاق احمد اور 4 آزاد سینیٹرز بھی ریٹائر ہوں گے جن میں ڈپٹی چیئرمین مرزا آفریدی، دلاور خان ، ہلال الرحمن اور ہدایت اللہ شامل ہیں۔