زہریلا کچھوا کھانے سے بچوں سمیت 9 افراد ہلاک، 70 سے زائد متاثر

 

ڈوڈوما (اُمت نیوز) افریقی ملک میں زہریلا سمندری کچھوا کھانے سے 9 افراد ہلاک ہو گئے جبکہ 70 سے زائد کی حالت تشویشناک ہے۔

غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق زہریلے کچھوے سے ہلاکتیں افریقی ملک تنزانیہ کے جزیرے زنجبار میں ہوئیں، مرنے والوں میں 8 بچے اور ایک شخص شامل ہے جبکہ 78 افراد کو تشویشناک حالت میں سپتال منتقل کر دیا جہاں انہیں طبی امداد دی جا رہی ہے۔

واضح رہے کہ تنزانیہ کے جزیرے زنجبار میں کچھوے کو لذیذ کھانا سمجھا جاتا ہے حالانکہ یہ ایک نایاب قسم کے فوڈ پوائزننگ کا سبب بھی بنتا ہے جسے چیلونیٹکسزم کہتے ہیں، اس مرض کا کوئی علاج نہیں ہے کیونکہ اس کی وجہ بننے والے ٹاکسن کی ابھی تک شناخت نہیں ہو سکی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ تمام اموات چیلونیٹکسزم کی وجہ سے ہوئیں، چیلونیٹوکسزم ایک نایاب اور بعض اوقات مہلک قسم کی فوڈ پوائزننگ ہے جو سمندری کچھوؤں کو کھانے سے ہوتی ہے، مرض کی علامات متلی اور قے سے بڑھتے بڑھتے کوما اور موت تک پہنچا سکتی ہیں۔