غزہ : (اُمت نیوز ) اسرائیلی فورسز نے غزہ شہر میں خوراک کی امداد کے منتظر فلسطینیوں پر ایک بار پھر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 6 افراد شہید اور کم از کم 83 زخمی ہوگئے۔
قطری نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ حملہ اُس واقعے سے ایک گھنٹے بعد ہوا جب اسرائیل نے جنوبی رفح میں اقوام متحدہ کے خوراک کی تقسیم کے مرکز پر بمباری کی تھی جس میں اقوام متحدہ ایجنسی کا ایک کارکن سمیت 5 افراد موت کے منہ میں چلے گئےتھے۔
اتوار کو شروع ہونے والے مقدس مہینے رمضان میں، بیت المقدس میں اہم مقدس مقام مسجد اقصیٰ تک رسائی پر اسرائیل اور فلسطین کے درمیان کشیدگی مزید بڑھ گئی ہے۔
دریں اثنا، اسرائیلی فوج نے کہا کہ غزہ کے لیے مزید انسانی امداد کے لیے بین الاقوامی دباؤ بڑھنے کے باعث چھ امدادی ٹرک شمال کے راستے غزہ میں داخل ہوئے۔
امریکہ نے زور دیا ہے کہ اسرائیل کو انسانی ہمدردی کے کام کرنے والے کارکنوں کے تحفظ کو یقینی بنانا چاہیے۔
ادھر اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ وہ زمینی حملے شروع کرنے سے پہلے رفح میں پھنسے تقریباً 14 لاکھ فلسطینی شہریوں کو غزہ کے وسط میں منتقل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 31 ہزار 272 فلسطینی شہید اور 73 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔