واشنگٹن ( اُمت نیوز ) امریکی محکمہ خارجہ نے خصوصی بیانات میں کہا ہے کہ واشنگٹن کے اسرائیل کے ساتھ دیرینہ تعلقات ہیں لیکن اس سے اختلافات کے وجود کو نہیں روکا جا سکتا اور تل ابیب ہم سے مشاورت سے قبل رفح میں کوئی آپریشن شروع نہیں کرے گا۔
امریکی محکمہ خارجہ نے عرب میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ واشنگٹن حماس کو تباہ کرنے کے لیے پرعزم ہے اور رفح میں کسی بھی کارروائی میں حماس کو نشانہ بنانا چاہیے جبکہ شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے اور غزہ کے لیے مزید امداد کی ترسیل کو یقینی بنایا جانا چاہیے۔
وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے غزہ کی پٹی کے جنوب میں رفح میں بڑے پیمانے پر فوجی آپریشن شروع کرنے کی ضرورت پر واشنگٹن کو قائل کرنے کے لیے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے اگلے قدم کا انکشاف کیا۔
سلیوان نے کہا کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے گزشتہ روز امریکی صدر جو بائیڈن کو فون پر مطلع کیا کہ وہ جنوبی غزہ کے شہر رفح میں ممکنہ فوجی کارروائی پر بات چیت کے لیے ایک مشترکہ انٹر ایجنسی ٹیم واشنگٹن بھیجیں گے۔
سلیوان نے مزید کہا کہ اسرائیل نے رفح سے شہریوں کو محفوظ طریقے سے ہٹانے کے بارے میں کوئی منصوبہ پیش نہیں کیا، رفح میں ایک بڑی زمینی کارروائی ایک غلطی ہوگی۔
سلیوان نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ کے باشندوں کے پاس جانے کے لیے کوئی اور جگہ نہیں ہے، رفح آپریشن غزہ میں افراتفری کو مزید گہرا کر دے گا۔