لاہور: (اُمت نیوز) پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج جنگلات کا عالمی دن منایا جا رہا ہے، رپورٹس کے مطابق ملک بھر کے جنگلات میں تیزی سے کمی ہو رہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق کسی بھی ملک کے 25 یا پھر کم از کم 20 فیصد رقبے پر جنگلات ہونے چاہئیں لیکن ہمارے ملک میں یہ تناسب بمشکل سے 3.5 سے 5 فیصد تک ہے اور اس میں بھی مسلسل کمی ریکارڈ کی جا رہی ہے، اِس کی بڑی وجوہات شہری آبادی میں تیز رفتار اضافہ اور توانائی کے ذرائع میں کمی کو قرار دیا گیا ہے۔
پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس کا ایک جائزہ بتاتا ہے کہ گزشتہ 24 سالوں کے دوران ہمارے جنگلات اپنے مزید بیس فیصد رقبے سے محروم ہوگئے ہیں اور ہر سال 27 ہزار ہیکٹر رقبے پر جنگلات کا صفایا کر دیا جاتا ہے، یہ اُس ملک کے حالات ہیں جو تیزی سے پانی کی شدید کمی کے خطرے کا شکار اور ماحولیاتی آلودگی سے متاثر ہونے والے پہلے دس ممالک کی فہرست میں شامل ہے۔
دوسری طرف سرکاری سطح پر کم از کم پنجاب کی حد تک صورتحال میں بہتری کا دعویٰ کیا جا رہا ہے، اللہ کرے کہ ایسا ہی ہو لیکن حقیقت یہ بھی ہے کہ درختوں کی تعداد میں اضافے کیلئے ابھی مزید بہت کچھ کرنا باقی ہے۔