اسلام آباد (امت نیوز)فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے اسلام آباد کے ایکسپریس چوک میں 6 گھنٹے جاری رہنے والا غزہ بچاؤ مہم مارچ اور دھرنا ختم ہوگیا۔دھرنے میں جماعت اسلامی کے سینیٹرمشتاق احمد نے شرکت کی ۔گزشتہ روزدوپہر کو دھرنے کے شرکاء ڈی چوک جانے کیلئے ایکسپریس چوک کےقریب پہنچے تو پولیس نے آگے جانے سے روک دیا جس کے بعد دھرنا مظاہرین نے ایکسپریس چوک کے قریب دھرنا دے دیا، پولیس نے مظاہرین کو ایکسپریس چوک تک آنے کی اجازت دے دی جس کے بعد مظاہرین ایکسپریس چوک پر آگئے، وہیں پر افطاری کی اور نماز کے بعد دھرنا ختم کردیا گیا۔
مظاہرین نے فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے،اس دوران فلسطین کے حق میں نعرے بھی لگائے گئے،دھرنے میں خواتین اور بچوں نے بھی شرکت کی۔دھرنے میں شریک جماعت اسلامی کے سابق سینیٹر مشتاق احمد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کو بچانے کے لئے حکمرانوں کو جگانا ہے۔ فلسطینیوں کی نسل کشی ہو رہی ہے،فوری سیز فائر کیا جائے۔ تحریک کا ایجنڈا صرف غزہ کو بچانا ہے،غزہ کے لوگ اپنے تباہ شدہ ملبوں پرافطار کررہے ہیں،،ہم نے ان سے اظہار یکجہتی کیلئے آج سڑک پرروزہ افطار کیا۔بین الاقوامی عدالت میں پاکستان اسرائیل کے جرائم کے خلاف کیس کرے۔
جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فیصلہ کن اقدام کرتے ہوئے فوری طور پر عالمی مداخلت اور جنگ بندی کا مطالبہ کرے۔ خوراک، ادویات اور ضروری سامان کی خاطر خواہ مقدار میں ترسیل کیلئے بحری بیڑے کی غزہ روانگی کا اعلان کرے ۔ادھرترجمان اسلام آبادپولیس نے کہا ہے کہ مظاہرین نے ہائی سکیورٹی زون میں داخل ہونے کی کوشش کی اور پولیس پر پتھراؤ کیا۔ پتھراؤ سے کانسٹیبل نعمان زخمی ہوا ہے۔