لاہور (اُمت نیوز) پنجاب میں سخت کریک ڈاؤن کے باوجود 24 گھنٹوں کے دوران پتنگ بازی سے مزید 2 بچے جان کی بازی ہار گئے۔
تفصیلات کے مطابق پتوکی کے نواحی گاؤں جاگووالہ چک نمبر 4 میں 8 سالہ بچہ گھر کی چھت پر پتنگ اڑاتے ہوئے نیچے گر گیا جس کی وجہ سے وہ شدید زخمی ہو گیا اور بچہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا، مرنے والے بچے کی شناخت علی رضا کے نام سے ہوئی۔
دوسری جانب سرگودھا کے علاقے جھال چکیاں میں باپ کا اکلوتا بچہ لوہے کا پائپ اٹھا کر کٹی ہوئی پتنگ لوٹ رہا تھا کہ پائپ ہائی وولٹیج تاروں سے ٹکرا گیا، پائپ ٹکراتے ہی بچے کو زوردار کرنٹ لگا جس کے نتیجے میں وہ موقع پر دم توڑ گیا، پولیس نے کارروائی شروع کر دی۔
گزشتہ روز وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت امن و امان کے حوالے سے خصوصی اجلاس ہوا جس میں آئی جی پنجاب عثمان انور سمیت دیگر اعلیٰ حکام شریک تھے، اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے دھاتی ڈور بنانے، بیچنے اور خریدنے والوں کیخلاف کریک ڈاؤن کا حکم دیا۔
وزیر اعلیٰ مریم نواز نے پتنگ بازی کے پے درپے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائیں، پتنگ کے تار سے کرنٹ لگنے کے باعث جاں بحق ہونے والے بچے کی وڈیو دیکھ کر دل کانپ گیا، معصوم بچے کی جان جانے سے والدین کی دنیا تباہ ہو گئی۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ پتنگ بازی کے سدباب کیلئے قوانین موجود ہیں مگر پھر بھی لوگ جان سے جا رہے ہیں، قانون پر عمل درآمد کیلئے جنگی بنیادوں پر اقدامات کی ضرورت ہے، کیس رجسٹر کرنا کافی نہیں، ملزم کو سزا ہونی چاہیے۔