کوئٹہ: بلوچستان سے سینیٹ کی 11 خالی نشستوں پر6 سیاسی جماعتوں کا تمام سینیٹرزکو بلامقابلہ منتخب کرانے پراتفاق ہوگیا، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کو 3،3 نشتیں ملیں گی۔
ذرائع کے مطابق بلوچستان سے تمام سینیٹرزکو بلامقابلہ منتخب کرانے کا فیصلہ کرلیا گیا، بلوچستان کی 6 سیاسی جماعتوں کے مابین سینیٹرکے بلامقابلہ انتخاب کا فارمولہ طے پاگیا۔
ذرائع کے مطابق سینیٹ کی 11 خالی نشستوں میں سے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کو 3،3 ،جے یو آئی کو 2 جبکہ بلوچستان عوامی پارٹی، نیشنل پارٹی اورعوامی نیشنل پارٹی کو ایک ایک نشست ملے گی۔
سابق نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کے بلوچستان عوامی پارٹی کی حمایت سے آزاد کوٹے پر سینیٹر منتخب ہونے کا امکان ہے۔
پیپلز پارٹی کے چنگیز جمالی، بلال مندوخیل اور راحت جمالی، مسلم لیگ (ن) کی جانب سے سعید الحسن مندوخیل، آغا شاہ زیب درانی اور حسنہ بانو، جے یو آئی کی جانب سے احمد خان اور مولانا واسع، اے این پی کی جانب سے ایمل ولی خان جبکہ نیشنل پارٹی کی جانب سے جان محمد بلیدی کے منتخب ہونے کا امکان ہے۔
شیڈول کے مطابق آج شام 4 بجے تک سینیٹ کے امیدوار کاغذات نامزدگی واپس لے سکتے ہیں، جس کے بعد حتمی فہرست کی اشاعت ہوگی۔
بلوچستان سے سینیٹ کی 7 جنرل خواتین اور ٹیکنوکریٹ کی 2،2 نشتوں پر پولنگ 2 اپریل کو بلوچستان صوبائی اسمبلی میں ہونی ہے، 65 رکنی ایوان میں 62 ارکان سینٹ کے لیے رجسٹرڈ ہیں۔