واشنگٹن: گزشتہ روز پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کی کھل کر مخالفت کے بعد اب امریکا نے کہا ہے کہ توانائی میں کمی کے بحران سے نمٹنے کے لیے پاکستان کی مدد کرنا ہماری ترجیحات میں شامل ہے۔
امریکی وزارت خارجہ کی پریس بریفنگ میں ایک صحافی نے سوال کیا کہ امریکا ایران کے ساتھ گیس پائپ لائن منصوبوں پر پاکستان کو ممکنہ پابندیوں سے خبردار کرچکا ہے جب کہ دوسری طرف خود امریکا نے غیر نیٹو اتحادی ملک قطر کے ساتھ توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے معاہدہ کیا ہے۔
صحافی نے مزید کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ امریکا نے اپنے غیر نیٹو اتحادی ملک پاکستان کو توانائی کے بحران سے نمٹنے کے لیے اکیلا چھوڑ دیا ہے حالانکہ پاکستان کئی جگہوں پر امریکا کا زبردست اتحادی رہا ہے لیکن کیا پھر بھی امریکا ایران کے ساتھ گیس پائپ لائن منصوبے کی وجہ سے پاکستان پر 18 بلین ڈالرکا جرمانہ ہوسکتا ہے؟
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے جواب میں کہا کہ پاکستان کی توانائی کی کمی کے بحران سے نمٹنے میں مدد کرنا امریکا کی ترجیحات میں شامل ہے۔ ہم نے پاکستان میں تقریباً 4 ہزار میگاواٹ توانائی کی صلاحیت کے اضافے میں مدد کی ہے۔
ترجمان میتھیو ملر نے مزید بتایا کہ ہمارے ان منصوبوں نے پاکستان کی بجلی کی صلاحیت میں اضافہ کیا ہے جس سے پاکستان میں آج لاکھوں گھروں کو بجلی فراہم کی جا رہی ہے۔