اسلام آباد: وفاقی حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان کردیا، غیرجانبدار ریٹائرڈ ججز کی سربراہی میں انکوائری ہوگی۔
اسلام آباد میں اٹارنی جنرل کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججز کے خط کا معاملہ سامنے آیا، جو خط آیا اس کی میڈیا اور سوشل میڈیا پر دھوم تھی۔
اعظم نذیر تارڑ نے بتایا کہ وزیراعظم نے مصروفیات کے باوجود چیف جسٹس سے ملاقات کا فیصلہ کیا، چیف جسٹس اور وزیراعظم کی ملاقات ڈیڑھ گھنٹے جاری رہی، وزیراعظم نے کہا عدلیہ کی آزادی پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کا فرض ہے کہ اس معاملے کی چھان بین ہونی چاہیئے، وزیراعظم کل کابینہ کے سامنے معاملہ رکھیں گے۔
وزیر قانون کا کہنا تھا کہ ملک میں نظام موجود ہے،قانون کے تحت کارروائی کی جائے گی، سب سے پہلے خط کے حوالے سے چھان بین کی ضرورت ہے، ججز کے خط کے معاملے پر 2 سے 4 روز میں کمیشن بناکر نوٹیفائی کردیا جائےگا۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ وزیراعظم کا ویژن تھا کہ ایک رکنی کمیشن بنایا جائے، وزیراعظم نے کہا ادارہ جاتی مداخلت نہیں ہونی چاہیے، کمیٹی کے ٹی آر اوز بنائے جائیں گے، چیف جسٹس نے کل معاملہ پہلے فل کورٹ میں رکھا شاید ان کا نتیجہ بھی یہی تھا، خط میں جو باتیں ہیں درست ہیں تو ان کا بھی ذکر ٹی آر اوز میں ہوگا۔