امریکا،اسرائیل کو اربوں ڈالر کے بم اور لڑاکا طیارے بھیجنے کا گرین سگنل

واشنگٹن (اُمت نیوز ) رفح میں اسرائیلی فوج کے ممکنہ حملے کے بارے میں خدشات کا اظہار کرنے کے باوجود امریکا نے اسرائیل کو اربوں ڈالر کے بم اور لڑاکا طیارے بھیجنے کا گرین سگنل دے دیا۔

قطری نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کی غزہ میں بربریت کا سلسلہ جاری ہے، گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران غزہ کے مختلف علاقوں میں اسرائیلی فضائی حملوں میں خواتین اور بچوں سمیت 71 فلسطینی شہید ہوگئے۔

اسرائیلی طیاروں نے صلاح الدین سٹریٹ پر گاڑی پر بمباری کی، تازہ حملوں میں شجاعیہ کے سپورٹس سینٹر کو راکٹوں سے نشانہ بنایا جہاں بے گھر افراد نے پناہ لے رکھی تھی۔

علاوہ ازیں صیہونی فوج کے اہلکاروں نے الشفا ہسپتال کے احاطے میں تباہ شدہ گھروں کو آگ لگادی۔

دوسری جانب امریکا نے اسرائیل کو غزہ پر حملوں کے لئے ہزاروں پاؤنڈ بم اور جدید لڑاکا طیارے دینے کی منظوری دے دی۔

رپورٹس کے مطابق یہ فیصلہ امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کی اسرائیلی وزیر دفاع سے حالیہ ملاقات کے بعد سامنے آیا ہے، ذرائع نے بتایا کہ نئے ہتھیاروں کے پیکج میں ایک ہزار 800 ایم کے84، 2 ہزار پاؤنڈ بم اور 500 ایم کے 82، 500 پاؤنڈ بارود شامل ہیں۔

یاد رہے کہ امریکا اپنے دیرینہ اتحادی اسرائیل کو 3.8 ارب ڈالر سالانہ فوجی امداد دیتا ہے۔

امریکا اسرائیل کو فضائی دفاع اور جنگی سازوسامان پہنچا رہا ہے، لیکن کچھ ڈیموکریٹس اور عرب امریکی گروپوں نے بائیڈن انتظامیہ کو اسرائیل کی حمایت پر تنقید کا نشانہ بنایاہے۔

بائیڈن نے جمعہ کے روز غزہ جنگ پر امریکی حمایت کے بارے میں بہت سے عرب امریکیوں کے ’خدشات‘ کو تسلیم کیا لیکن اس کے ساتھ ساتھ بنجمن نیتن یاہو کے ساتھ عوامی سطح پر اختلافات کے باوجود اسرائیل کی حمایت جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔

وائٹ ہاؤس نے ہتھیاروں اور لڑاکا طیاروں کی منظوری پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا، جبکہ واشنگٹن میں اسرائیلی سفارت خانے نے فوری طور پر تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔

دریں اثنا اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج حزب اللہ کے خلاف اپنی مہم کو وسیع کریں گے، تنظیم جہاں بھی کام کرتی ہو چاہے وہ بیروت، دمشق یا کسی اور جگہ، ہم وہاں پہنچ کر انہیں ختم کریں گے۔ ٓ

ادھر فلسطین ریڈ کریسنٹ سوسائٹی کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کی غزہ پر جنگ کے آغاز سے اب تک اس کے 26 عملے کو شہید ہوگئے ہیں جن میں ٹیم کے 15 ارکان بھی شامل ہیں جنہیں طبی فرائض سرانجام دیتے ہوئے اسرائیلی فوج نے نشانہ بنایا تھا۔

واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 32 ہزار سے زائدفلسطینی شہید اور 75 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔