اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا الیکشن روکنے کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کر کے جواب طلب کرلیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی کی چیئرمین سینیٹ اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا انتخاب روکنے کےلیے دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔
پی ٹی آئی کے 5 سینیٹرز کی جانب سے دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ آئین کے مطابق سینیٹ اراکین کی کل تعداد 96 ہے جس میں تمام صوبوں کی یکساں نمائندگی ہے۔ سینیٹ میں خیبرپختونخوا سے 23 اراکین کی تعداد پوری نہیں۔ الیکشن کمیشن نے خیبر پختوانخواہ میں سینیٹ انتخاب ملتوی کئے ہیں۔ چیئرمین وڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا انتخاب ایوان کے اراکین کی تعداد پوری کرنے تک ملتوی کردیا جائے۔
وکیل شعیب شاہین نے کہا کہ کل الیکشن ہے اگر روک دیا جائے تو بہتر ہوگا،عید کے بعد ہوجائیں تو کیا حرج ہے۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے پی ٹی آئی سینیٹرز کی چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب روکنے کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے کہا کہ بادی النظر میں دیکھنا ہوگا کہ الیکشن روک سکتے ہیں یا نہیں۔
پی ٹی آئی نے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا انتخاب چیلنج کر دیا
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا انتخاب اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا۔
پی ٹی آئی کے 5 سینیٹرز نے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کا انتخاب روکنے کے لیے درخواست دائر کی۔
درخواست پر سینیٹر زرقا، سیف اللّٰہ نیازی، سیف اللّٰہ ابڑو، فلک ناز چترالی، فوزیہ ارشد اور ہمایوں مہمند نے دستخط کیے۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ خیبر پختونخوا کی سینیٹ نشستوں کے انتخاب تک چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کا انتخاب روکا جائے، سینیٹ کے قیام کا مقصد تمام صوبوں کو برابر نمائندگی کو یقینی بنانا ہے، خیبر پختونخوا کو اس کے جائز حق سے محروم رکھا جا رہا ہے۔
پی ٹی آئی کی درخواست پر اعتراض عائد
دوسری جانب اسلام آباد ہائی کورٹ کے رجسٹرار آفس نے پی ٹی آئی کی چیئرمین سینیٹ اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے خلاف آئینی درخواست پر اعتراض عائد کر دیا۔
ہائی کورٹ نے اعتراض عائد کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا کی سینیٹ نشستوں کا کیس پشاور ہائی کورٹ میں زیرِ سماعت ہے، خیبر پختونخوا سینیٹ نشستوں کے الیکشن کے لیے پشاور ہائی کورٹ سے ہی رجوع کیا جائے۔