اسلام آباد (اُمت نیوز) نو منتخب سینیٹرز کی حلف برداری اور چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے لیے سینیٹ کا اجلاس شروع ہو گیا۔
پریذائیڈنگ آفیسر وزیر خارجہ اسحاق ڈار اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں، ایوان بالا کے آج ہونے والے اجلاس میں نو منتخب ارکان حلف اٹھائیں گے، سینیٹرز کی حلف برداری کے بعد چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا انتخاب ہو گا۔
اراکین کے حلف اٹھانے کے بعد پریذائیڈنگ آفیسر چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کا شیڈول جاری کریں گے، دونوں آئینی عہدوں کے انتخاب میں حصہ لینے والے امیدوار سیکرٹری سینیٹ سے کاغذات وصول کرنے کے بعد دوبارہ جمع کرائیں گے۔
کاغذات منظور ہونے کے بعد سینیٹ سیکرٹریٹ انتخاب میں حصہ لینے والے امیدواروں کی فہرست جاری کرے گا جس کے بعد چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کیلئے سیکرٹ ووٹنگ ہوگی، ایوان میں سادہ اکثریت سے دونوں عہدوں کا چناؤ کیا جائے گا۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے خیبرپختوانخو میں سینیٹ کی 11 نشستوں پر انتخاب ملتوی ہونے کے بعد 96 ممبران کے ایوان بالا میں 85 سینیٹرز چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کیلئے اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔
پیپلز پارٹی 24 سینیٹرز کیساتھ سینیٹ کی سب سے بڑی پارٹی ہے جبکہ مسلم لیگ (ن) اور تحریک انصاف کے 19، 19 ارکان ہیں، جے یو آئی 5، بی اے پی 4، ایم کیو ایم اور اے این پی 3، 3، ق لیگ، نیشنل پارٹی، بی این پی ایک، ایک جبکہ آزاد ارکان کے پاس سینیٹ کی 5 نشستیں ہیں۔
گزشتہ روز پیپلزپارٹی کے چیئرمین سینیٹ کے امیدوار یوسف رضا گیلانی نے افطار ڈنر کا اہتمام کیا جس میں بلاول بھٹو زرداری، اتحادی جماعتوں اور پیپلز پارٹی کے سینیٹرز نے شرکت کی، افطار ڈنر میں سیاسی جماعتوں کے رہنما بھی شریک ہوئے۔
سابق نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ بھی یوسف رضا گیلانی کی دعوت میں موجود تھے، سابق وزیر اعظم نے افطار ڈنر میں شریک تمام سینیٹرز کا شکریہ بھی ادا کیا، اس دوران شیری رحمان نے چیئرمین سینیٹ کے حوالے سے نمبر گیم سے آگاہ کیا۔