مبینہ انتخابی دھاندلیوں کیخلاف اپوزیشن اتحاد تشکیل

کوئٹہ: (اُمت نیوز) انتخابی مبینہ دھاندلیوں کیخلاف اپوزیشن اتحاد کا حکومت مخالف محاذ، تحفظ آئین پاکستان کے نام سے اپوزیشن جماعتوں نے تحریک کا اعلان کر دیا، پہلا جلسہ آج ہو گا۔

سردار اختر مینگل کی میزبانی میں 6 جماعتی اپوزیشن اتحاد کے اجلاس میں عمر ایوب، محمود خان اچکزئی، لیاقت بلوچ، حامد رضا، علامہ راجہ ناصر عباس و دیگر شریک ہوئے، اجلاس میں اہم فیصلے کئے گئے، اس موقع پر اپوزیشن جماعتوں نے محمود خان اچکزئی کو تحریک کا صدر نامزد کر دیا گیا۔

کوئٹہ میں 6 جماعتی اپوزیشن اتحاد کے رہنماؤں کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ آج تاریخی اجلاس ہوا ہے، اپوزیشن اتحاد بننے جا رہا ہے یہ اس کا دوسرا اجلاس تھا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف ،سنی اتحاد کونسل، جماعت اسلامی، بلوچستان نیشنل پارٹی، پشتونخوامیپ، مجلس وحدت مسلمین کی قیادت موجود ہے۔

عمر ایوب کا کہنا تھا کہ اس اتحاد کا بنیادی مقصد فارم 47 کی بنیاد پر بننے والی حکومت کو رَد کرنا ہے، بدقسمتی سے ایک ملک اور دو قوانین نافذ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم ملک میں دو قوانین کے نظام کا خاتمہ چاہتے ہیں، لوگوں کے حقوق کا تحفظ تب ہو گا جب ملک میں ایک قانون ہو گا، ملک میں پارلیمنٹ کی بالادستی ہونی چاہئے۔

اس موقع پرعمر ایوب خان نے اپوزیشن اتحاد کے نام کا اعلان کیا، انہوں نے کہا کہ اتحاد کا نام "تحریک تحفظ آئین پاکستان” رکھا گیا ہے، اتفاق رائے کے ساتھ محمود خان اچکزئی کو اس تحریک کا صدر مقرر کردیا ہے۔

اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ اس اتحاد کے پلیٹ فارم سے دو جلسے ہوں گے، ایک جلسہ پشین اور دوسرا جلسہ چمن میں ہوگا۔

عمر ایوب کا کہنا تھا کہ ایک کوآرڈی نیشن کمیٹی تشکیل دے رہے ہیں جس میں ہر پارٹی کا نمائندہ شامل ہوگا، کمیٹی آئین کے اہم نکات پر ایکشن پلان مرتب کرے گی، اگلا اجلاس لاہور میں 29 اپریل کو ہوگا۔

اپوزیشن اتحاد تحریک تحفظ آئین پاکستان کے صدر محمود خان اچکزئی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اتحاد میں شامل کوئی جماعت پاک فوج یا جوانوں کے خلاف نہیں، بہادر فوج ہی ہے جو سرحدوں کی حفاظت کرتی ہے اور لوگ سکون سے سوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چاہے کچھ بھی ہو ہم آئین کا دفاع کریں گے، آئین عمرانی معاہدہ ہے اس کے تحفظ کیلئے آج سے جلسے کریں گے، سول ادارہ ہو یا عسکری، کسی شخصیت، آفیسر کیلئے توسیع نہیں ہونی چاہئے۔

محمود خان اچکزئی نے کہا کہ تمام لوگوں سے اپیل کرتے ہیں وہ ہماری مدد کریں، ہم نہ کسی کو گالی دیں گے نہ برا بھلا کہیں گے، سیدھی بات ہے سول سپریمیسی کی بات کریں گے۔

اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اختر مینگل نے کہا کہ تحریک کی بنیاد کا آج باقاعدہ اعلان کیا گیا ہے، اس تحریک کا اعلان آج سے 25 سال پہلے کر دینا چاہئے تھا، اگر تحریک پہلے شروع ہو جاتی تو آج فارم 47 کا رونا نہ روتے۔

انہوں نے کہا کہ ملک 1947ء میں بنا اور آئین کی دھجیاں بھی فارم 47 میں اڑائی گئیں، سیاسی معاملات میں کسی بھی ادارے کی مداخلت کو برداشت نہیں کیا جائے گا، محمود خان اچکزئی کو تحریک کا صدر منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے راجہ ناصر عباس نے کہا کہ آئین پرحملہ درحقیقت پاکستان کے وجود پر حملہ ہے، پاکستان میں کھلے عام آئین کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے، ہماری آئین شکنوں سے لڑائی ہے۔

راجہ ناصر عباس نے کہا کہ ملک میں جنگل کے قانون سے بھی بدتر صورتحال ہے، ہم نے ملک کو آئین کے مطابق چلانا ہے، آئین پر چلنے سے ہی ملک خوبصورت گلدستہ بنے گا، عوامی جدوجہد سے آئین کی حکمرانی کو نافذ کریں گے۔

اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے لیاقت بلوچ نے کہا کہ سویلین کا ٹرائل صرف سویلین کورٹ میں ہونا چاہئے، لاپتا افراد کی بازیابی صرف اداروں کی نہیں سیاسی جماعتوں کی بھی ذمہ داری ہے۔

انہوں نے کہا کہ اصل مسئلہ یہ ہے کہ ملک میں آئین پرعملدرآمد ہونا چاہئے، آئین کا نفاذ ہو جائے تو عوام کو بھی ان کے حقوق مل جائیں گے، تمام نکات کو مجلس شوریٰ میں بھی رکھیں گے۔