ٹورنٹو: (اُمت نیوز) کینیڈا کی جانب سے بھارت میں سفارتی مشنز سے متعدد بھارتی ملازمین کو فارغ کر دیا گیا۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق کینیڈا اور بھارت کے درمیان سفارتی تناؤ میں مزید اضافہ ہو گیا، کینیڈا نے بھارت میں ڈپلومیٹک مشنز سے درجنوں بھارتی عملے کو فارغ کرتے ہوئے موقف اپنایا ہے کہ عملے کی کمی کے سبب ڈپلومیٹک مشنز کو منظم کرنا مشکل ہے۔
واضح رہے کہ کینیڈا اور بھارت کے درمیان کشیدگی کا آغاز گزشتہ برس کینیڈا میں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے بعد ہوا تھا، کینیڈین وزیر ا عظم نے ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کا الزام بھارتی حکومت پر عائد کیا۔
ہردیپ سنگھ نجر کو 18 جون 2023ء کو برٹش کولمبیا میں گوردورارہ کے دروازے پر قتل کیا گیا تھا، گزشتہ برس بھارت نے 41 کینیڈین سفارتی حکام کو ملک چھوڑنے کا کہا، بھارتی اقدام کے بعد کینیڈا نے ڈپلومیٹک مشنز میں “ان پرسن آپریشن” بند کر دیا تھا۔
کینیڈین براڈ کاسٹنگ کارپوریشن کی ففتھ سٹیٹ نامی تحقیقاتی دستاویزی فلم نشر کی گئی جس میں بھارتی وزیر اعظم سے متعلق خطرناک انکشافات کیے گئے ہیں، دستاویزی فلم میں خالصتان تحریک کے رہنما ہردیپ سنگھ نجر اور گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی ہدایت کا الزام مودی پر لگایا گیا۔