اسلام آباد ہائیکورٹ میں این اے 47کے الیکشن دستاویزات ، فائلز، فارم 45کی مصدقہ کاپیوں کی فراہمی کے کیس میں الیکشن کمیشن کے خلاف شعیب شاہین کی توہین عدالت کی درخواست پرچیف جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ سرٹیفائیڈ کاپیاں ان کا بنیادی اور قانونی حق ہے کیوں نہیں دے رہے؟ابھی بتائیں مزید کتنا وقت لگے گا، ایک سال، دوسال، تین سال؟ پانچ سال تو مدت ہوتی ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں این اے 47کے الیکشن دستاویزات ، فائلز، فارم 45کی مصدقہ کاپیوں کی فراہمی کے کیس میں الیکشن کمیشن کے خلاف شعیب شاہین کی توہین عدالت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے کیس کی سماعت کی،درخواستگزار امیدوار حلقہ این اے 47شعیب شاہین ذاتی حیثیت میں عدالت پیش ہوئے،الیکشن کمیشن کی جانب سے ضیغم انیس عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔
شعیب شاہین نے کہاکہ سرٹیفائیڈکاپیوں کی فراہمی سے متعلق عدالتی حکم عدولی کی گئی،مصدقہ نقول فراہمی کیلئے الیکشن کمیشن کے وکیل نے ایک ہفتے کی مہلت کی استدعا کر دی۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ سرٹیفائیڈ کاپیاں ان کا بنیادی اور قانونی حق ہے کیوں نہیں دے رہے؟اگر الیکشن کمیشن کو کاپیاں نہیں فراہم کرنی تو میں آج آرڈر کر دوں؟سینئرقانون دان، بار کے سابق صدر کو اتنی بھاگ دوڑ کرنا پڑے تو عام لوگوں کا کیا ہوگا؟ابھی بتائیں مزید کتنا وقت لگے گا، ایک سال، دوسال، تین سال؟ پانچ سال تو مدت ہوتی ہے۔
الیکشن کمیشن کے وکیل نے سرٹیفائیڈ کاپیوں کی آئندہ سماعت سے پہلے فراہمی کی یقین دہانی کرا دی،عدالت نے کیس کی سماعت 24اپریل تک کیلیے ملتوی کردی۔