نیویارک: جوہری توانائی کے عالمی ادارے ”انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی“ (آئی اے ای اے) کے سربراہ نے اسرائیل کی جانب سے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق آئی اے ای اے کے سربراہ رافیل گروسی کا کہنا ہے کہ یہی وجہ ہے ایران نے اسرائیل پر میزائل اور ڈرون حملوں کے بعد سیکیورٹی تحفظات کے پیش نظر اپنی جوہری تنصیبات عارضی طور پر بند کر دی ہیں۔
سیکیورٹی کونسل اجلاس کے موقع پر پیر کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے رافیل گروسی سے پوچھا گیا کہ کیا وہ اسرائیل کی جانب سے ایران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کے امکان پر فکرمند ہیں؟
جس کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ہم ایسے کسی بھی امکان پر ہمیشہ فکرمند ہوتے ہیں، میں آپ کو یہ بتا سکتا ہوں کہ ایران میں موجود انسپکٹرز کو ایرانی حکومت کی جانب سے اتوار کو مطلع کیا گیا کہ وہ جوہری تنصیاب جن کا ہم روز جائزہ لیتے ہیں، سیکیورٹی تحفظات کی وجہ سے بند رہیں گی۔
انہوں نے کہا کہ تنصیاب پیر کو کھلنا تھیں مگر انسپکٹرز اس کے ایک روز بعد تک وہاں رہیں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ میں نے فیصلہ کیا ہے کہ انسپکٹرز کو تب تک واپس نہ بلایا جائے جب تک صورت حال مکمل طور پر پرسکون نہیں ہو جاتی۔
خیال رہے کہ اسرائیل اس سے قبل بھی خطے میں جوہری تنصیبات کے خلاف آپریشنز کر چکا ہے۔