کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے وزارت داخلہ کو ایکس کی بندش کا خط واپس لینے کا حکم دیدیا،عدالت نے کہاکہ ایک ہفتے میں وزارت داخلہ کا خط واپس نہیں لیا تو عدالت اپنا حکم جاری کرےگی،عدالت نے 9 مئی تک وزارت داخلہ سے ایکس بندش کی وجوہات پیش کرنے کی ہدایت کردی۔
سندھ ہائیکورٹ میں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس اور انٹرنیٹ کی بندش کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی،وکیل درخواستگزار نے کہاکہ غلط خبر پر سوشل میڈیا ایپ پر 5سو ملین تک کا جرمانہ ہوسکتا ہے،
سوشل میڈیا بند کرنے سے پہلے سروس پرووائیڈر کو نوٹس جاری کیا جاتا ہے،چارے پانچ کروڑ لوگ پاکستان میں ایکس استعمال کرتے ہیں،یک جنبش سے ایکس بند کردیا ہے کہ ہمیں اوپر سے انفارمیشن آئی ہے،ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہاکہ ہمیں ہدایات لینے کیلئے مہلت دی جائے۔
چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے استفسار کیا کہ کیوں صرف ایکس کو بند کیا گیا ہے؟چیف جسٹس نے اے جی سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ ملک آپ کو چلانا ہوتا ہے زمینی حقائق آپ کو پتہ ہیں،ملکی مفاد کا بھی آپ کو پتہ ہے،کچھ چیزیں ہاتھ سے نکلتی جارہی ہیں اس کا کسی کو فائدہ بھی نہیں ،آئین کی پاسداری اور ملکی مفاد اہم ہے۔
عدالت نے کہا کہ ایکس کی بندش سے متعلق لکھے گئے خط کی وجوہات پیش کی جائیں،چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے کہاکہ انٹرنیٹ کی بندش سے دنیا ہم پر ہنستی ہے۔
سندھ ہائیکورٹ نے وزارت داخلہ کو ایکس کی بندش کا خط واپس لینے کا حکم دیدیا،عدالت نے کہاکہ ایک ہفتے میں وزارت داخلہ کا خط واپس نہیں لیا تو عدالت اپنا حکم جاری کرےگی،عدالت نے 9مئی تک وزارت داخلہ سے ایکس بندش کی وجوہات پیش کرنے کی ہدایت کردی۔