اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔ جس میں 9 نکاتی ایجنڈا منظور کرلیا گیا۔ وفاقی کابینہ نے ای سی سی کے فیصلوں کی توثیق کردی۔
اسلام آباد میں ہونے والے اجلاس میں وفاقی کابینہ نے انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد کو آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت مقدمات کی سماعت کرنے کے اختیارات دے دیے۔ کابینہ نے احتساب عدالتوں کی ازسر نو تشکیل کی بھی منظوری دی۔
وفاقی کابینہ نے احتساب عدالتوں کی ری آرگنائزیشن، فیڈرل ڈرگ انسپکٹرکی تقرری اور قومی ادارہ برائے ماڈرن سائنسز کا بل منظور کرلیا۔
اجلاس میں وفاقی پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی 5 سالہ پالیسی اور سفیر منظور چوہدری کوغیرملکی ایوارڈ دینے کی منظوری بھی دی گئی۔
وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ ملک کی ترقی کیلئے ہمیں محنت سے منصوبوں کی تکمیل یقینی بنانی ہے۔
شہباز شریف نے کابینہ کو عید الفطر کی مبارکباد پیش کی اور سعودی وفد کے دورہ پاکستان سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ سعودی وفد پاکستانی وزراء کی تیاری سے متاثر ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نہ پرانے طریقہ کار پر چلنےکی گنجائش ہے اور نہ ہی میں اجازت دوں گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی ترقی و خوشحالی کیلیے محنت کریں گے، بہت جلد ایرانی صدر بھی پاکستان کا دورہ کریں گے۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہم محنت کریں تو معاشی استحکام کا ہدف حاصل کرلیں گے۔