تمام جامعات میں 6 ماہ سے زیادہ ایڈہاک پر بھرتی پر پابندی ہونی چاہیے، فائل فوٹو
تمام جامعات میں 6 ماہ سے زیادہ ایڈہاک پر بھرتی پر پابندی ہونی چاہیے، فائل فوٹو

کراچی میں 5 ہزار مربع گز پلاٹ پر پارک بنانے کا حکم

کراچی: سپریم کورٹ نے کراچی میں 5 ہزار مربع گز پلاٹ پر پارک بنانے کا حکم دیدیا۔عدالت عظمیٰ نے تحویل کے لیے کانپور بوائز ایسوسی ایشن کی درخواست مسترد کردی۔

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں کانپور اولڈ بوائز ایسوسی ایشن کو زمین کی الاٹمنٹ کیس کی سماعت کے دوران وکیل نےعدالت کو بتایا کہ انیس سو اکیاسی میں اسکیم 36میں پانچ ہزار مربع گز زمین رفاہی مقاصد کیلیے الاٹ کی گئی تھی، منسوخی کےخلاف محتسب کا فیصلہ موجود ہے۔

عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ صوبائی محتسب کے پاس یہ معاملہ کیسے گیا ؟ یہ تو بدانتظامی کا معاملہ لگتا ہے۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ عدالتوں کو بند کردیں، محتسب کے پاس ہی لے جائیں سارے کیسز۔

چیف جسٹس نے کہا کہ اگر ان کا اختیار ہی نہیں تو جتنا اچھا فیصلہ لکھ دیں وہ قابل قبول نہیں، ہمیں یہ بتادیں یہ معاملہ کیسے محتسب کے دائرہ کار میں آئے گا، یہ تو سیدھا سیدھا دیوانی مقدمہ کا معاملہ ہے۔

اپنے ریمارکس میں مزید کہا کہ ، یہ آپ کے دوست تھے گورنر؟ بظاہر تو یہ بہت دوستانہ آرڈر لگتا ہے، آپ ہمیں کوئی ریکارڈ نہیں دکھا پا رہے ریکارڈ کیا غائب ہوگیا۔

بیرسٹر فروغ نسیم نے عدالت کو بتایا کہ یہ فلاحی ادارہ ہے اسلئے یہ بھی دیکھنا چاہیے۔چیف جسٹس نے کہا کہ کے ڈی اے بھی تو فلاحی ادارہ ہے کراچی والوں کی مدد کرتا ہے۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ کے ڈی اے کی تو آپ نے منت سماجت کی ہوگی چلو ایک شوکاز نوٹس ہی بھیج دو، کوئی پانچ سال بعد شوکاز نوٹس بھیجتا ہے ؟

بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ چالان جمع کرانے کے باوجود زمین کا قبضہ نہیں دیا گیا۔

وکیل درخواست گزار نے کہا کہ کے ڈی اے نے1995میں شوکاز نوٹس میں کہا کہ تعمیرات نہیں کی گئیں۔

بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ قبضہ ملے بغیر تعمیرات کیسے ہوسکتی ہیں، شوکاز نوٹس کی تعمیل کے بغیر ہی پلاٹ کی الاٹمنٹ منسوخ کردی گئی۔

عدالت نے کانپور اولڈ بوائز ایسوسی ایشن کی درخواست مسترد کرکے کراچی میں 5 ہزار مربع گز پلاٹ پر پارک بنانے کا حکم دیدیا۔