غزہ کے فلسطینیوں پر مظالم دیکھ کر شدید غصہ اور مایوسی ہے، فائل فوٹو
غزہ کے فلسطینیوں پر مظالم دیکھ کر شدید غصہ اور مایوسی ہے، فائل فوٹو

غزہ جب تباہ ہو گیا تو ملالہ یوسف زئی کو ہوش آ گیا

لندن : نوبل انعام یافتہ پاکستانی خاتون ملالہ یوسفزئی کو بالآخر ہوش آ گیا، غزہ میں ملنے والی اجتماعی قبروں پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

نوبل انعام یافتہ پاکستانی طالبہ ملالہ یوسف زئی کا کہنا ہے کہ گزشتہ 6 ماہ سے غزہ کے فلسطینیوں پر مظالم دیکھ کر شدید غصہ اور مایوسی ہے۔

نسٹاگرام پر جاری بیان میں ملالہ یوسفزئی نے کہا کہ غزہ میں نصر اور الشفا ہسپتال میں اجتماعی قبروں کی دریافت فلسطینیوں پر ظلم کا ایک اور باب ہے، نہیں معلوم فلسطینی یہ تکالیف کس طرح برداشت کررہے ہیں۔

ملالہ یوسف زئی نے کہا کہ ہم مزید لاشیں، سکولوں پر بمباری اور بھوک سے تڑپتے بچوں کو نہیں دیکھ سکتے، غزہ میں جنگ بندی فوری اور انتہائی ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ جنگی جرائم اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی پر اسرائیلی حکومت کی مذمت کرتی رہوں گی، اسرائیلی حکومت کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کی کوشش کرنے والوں کو خراج تحسین پیش کرتی ہوں۔

ملالہ یوسف زئی کا کہنا تھا کہ غزہ میں جنگ بندی کرانے، انسانی امداد کی فراہمی کے لئے عالمی رہنما?ں پر زور دیتے رہیں گے، قید میں رکھا جائے یا یرغمال، معصوم شہریوں پر کسی بھی قسم کے تشدد کے خلاف ہوں۔انہوں نے مزید کہا کہ غزہ کے عوام سے یک جہتی کے لئے ان کےساتھ ہوں، ان کی آواز اور مطالبات سنے جانے چاہئیں، ہمیں اپنے لیڈرز پر زور ڈالنا چاہیے کہ غزہ میں جنگی جرائم رکوائیں اور ذمے داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں۔