اسلام آباد (اُمت نیوز) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب نے کہا ہے کہ گلا کٹ جائے آواز پھر بھی بانی پی ٹی آئی کی ہی آئے گی۔
اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت میں پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف جوڈیشل کمپلیکس توڑ پھوڑ کے کیس میں ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواستوں پر سماعت جج طاہر عباس سِپرا نے کی۔
پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب، عمر سلطان، عامر مغل، فیصل جاوید، شبلی فراز اور علی نواز اعوان عدالت میں پیش ہوئے۔
دوران سماعت جج طاہر عباس سپرا نے استفسار کیا کہ علی امین گنڈاپور کہاں ہیں؟ جس پر وکیل انتظار پنجوتھہ نے کہا کہ علی امین کے آج کافی کیس ہیں، کسی دوسری عدالت میں موجود ہیں، اس مقدمے میں کافی لوگوں کی ضمانت ہو چکی ہے، آج ہم اس پر دلائل دینا چاہتے۔
جج طاہر عباس سِپرا نے کہا کہ علی امین گنڈاپور خود آئے نہ ان کا وکیل آیا ہے، ضمانت خارج کرنے کا اصول سب کے لیے ایک ہے۔
پی ٹی آئی وکیل نے کہا کہ ہم سب علی امین کی نمائندگی کر رہے ہیں، سب ان کے معاون وکلاء ہیں ، عمر ایوب نے کہا کہ بابر اعوان بیمار ہیں میری طرف سے وہی دلائل دیں گے۔
جج طاہر عباس سِپرا نے کہا کہ بابر اعوان سے زیادہ مجھے عمر ایوب آپ کی طبیعت خراب لگ رہی ہے ، جس پر عمر ایوب نے کہا کہ گلا کٹ جائے آواز پھر بھی بانی پی ٹی آئی کی آئے گی۔
انسداد دہشت گردی عدالت نے پی ٹی آئی رہنماؤں کی درخواست ضمانتوں پر سماعت 6 مئی تک ملتوی کر دی۔
بعدازاں جوڈیشل کمپلیکس میں میڈیا سے گفتگو میں عمر ایوب نے کہا کہ آج ہمارے کیسز میں اگلی تاریخ ہوئی ہے ، پورے پاکستان میں ہم سب پر بے بنیاد مقدمات بنائے گئے ہیں یہ وہی جوڈیشل کمپلیکس ہے جہاں بانی پی ٹی آئی آنا چاہتے تھے لیکن یہاں پورا واویلا کیا گیا ۔
انہوں نے کہا کہ یہاں آنے سے بانی پی ٹی آئی کو روکاگیا یہ سوچی سمجھی سازش کی گئی تھی ، سی سی ٹی وی فوٹیج غائب کر دی گئی وہ سامنے آجائے تو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔