غزہ (اُمت نیوز) حماس کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی تجاویز منظوری کے باوجود اسرائیل نے رفاہ پر حملہ کر دیا، ایک گھر پر بمباری کے نتیجے میں 5 بچے شہید ہو گئے۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس نے غزہ جنگ بندی کی تجاویز منظور کر کے ثالثوں کو جنگ بندی کی منظوری سے آگاہ کر دیا، حماس نے مصری اور قطری ثالث کاروں کو جنگ بندی کی تجویز کے ساتھ اپنے معاہدے سے بھی آگاہ کیا۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے حماس کی تجاویز مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ حماس کی منظور کردہ تجاویز اسرائیل کے مطالبات سے دور ہے لیکن اسرائیلی حکومت مذاکرات کیلئے ایک وفد بھیجے گی ساتھ ہی جنگی کابینہ نے فیصلہ کیا ہے رفاہ پر کارروائی جاری رکھیں گے۔
ادھر اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ یہ وہ فریم ورک نہیں ہے جسے ہم نے منظور کیا تھا، حماس نے جن تجاویز سے اتفاق کیا ان کے کچھ ایسے ’دور رس‘ نتائج ہوں گے جنہیں اسرائیل قبول نہیں کر سکتا۔
حماس کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی تجاویز منظور کرنے کے باوجود اسرائیل نے رفاہ پر حملہ کر دیا، عالمی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ مغربی رفاہ میں اسرائیلی حملے شروع ہو گئے ہیں، صیہونی فوج شہر کے مشرق میں اہداف کو نشانہ بنا رہی ہے، رفح میں بڑے پیمانے پر توپ خانے سے فائرنگ کی جا رہی ہے جبکہ ٹینکوں کی پیش قدمی بھی جاری ہے۔
اسرائیلی فوج نے کارروائی سے قبل فلسطینی علاقے میں مشرقی رفاہ کے باشندوں کو "توسیع شدہ انسانی علاقے” کی طرف زبردستی بھیجنا شروع کر دیا، اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ مشرقی رفاہ سے تقریباً ایک لاکھ افراد کو نکال رہے ہیں، شہریوں کی منتقلی کیلئے پوسٹرز، ایس ایم ایس پیغامات، فون کالز اور عربی میں میڈیا کی نشریات کے ذریعہ پیغامات پہنچائے گئے۔
ادھر سعودی عرب نے اسرائیل کو رفاہ پر حملے سے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی خونی منظم مہم پہلے ہی فلسطینیوں کو دربدر کر چکی، اسرائیل غزہ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں فوری روکے، عالمی برادری نسل کشی آپریشن رکوانے کیلئے مداخلت کرے۔
حماس نے اسرائیل کی طرف سے رفاہ پر حملے کی علامات میں تیزی آنے کے ساتھ ہی اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ اسرائیلی فوج یاد رکھے کہ رفح اس کیلئے پکنک پوائنٹ ثابت نہیں ہو گا بلکہ اسرائیلی فوج کو اس کی قیمت چکانا پڑے گی، اسرائیلی حملے کا جواب دینے کیلئے پوری طرح تیار ہیں، جنگ کا پھیلاؤ بہت خطرناک ثابت ہو گا۔
خیال رہے رفاہ غزہ کا انتہائی جنوب میں واقع شہر ہے جو مصری سرحد پر واقع ہے، اس شہر میں مصر اور غزہ کے درمیان آمد و رفت اور نقل و حمل کیلئے اہم ترین راہداری بھی ہے، رفاہ میں غزہ سے بے گھر ہو کر آنے والے لاکھوں فلسطینی بھی پناہ لیے ہوئے ہیں جنہیں اسرائیلی فوج نے ایک مرتبہ پھر نقل مکانی کیلئے مجبور کرنا شروع کر دیا ہے۔
غزہ کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان تقریباً 7 ماہ سے جاری جنگ کے دوران فلسطینی علاقے میں کم از کم 34,735 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، غزہ کی پٹی میں 78,108 افراد زخمی ہوئے ہیں۔