اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنماسابق سینیٹر اور ممتاز دانشور مشاہد حسین سید نے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر بننے سے پہلے عمران خان سمیت تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کر دینا چاہیے ،اس وقت پاکستان کی بیشتر سیاسی جماعتیں فارم 47 کی چھتری تلے آکر سرکاری نظام کا حصہ بن گئی ہیں، ایک طرف یہ سرکاری نظام والی جماعتیں ہیں اور دوسری جانب عوامی قوت اور قیدی نمبر 804 ہے،8 فروری کے انتخابات میں مسلم لیگ( ن) کو اس کے گھر میں شکست ہوئی، اس ہار کے بعد ہمیں سوچنا چاہیے کہ ہوا کا رخ کس طرف ہے۔
انھوں نے کہاکہ پارلیمنٹ میں بیٹھے ہوئے لوگوں کے پاس جعلی مینڈیٹ ہے،اس وقت کسی سیاسی پارٹی کی نہیں پاکستان اور جمہوریت کی بقا کی اہمیت ہے،ہماری پارٹی کو پنجاب میں اتنا بڑا دھچکا لگا ، 30 سال کی سیاست 8 فروری کو ملیامیٹ ہوگئی،لوگ جعلی مینڈیٹ کی اصلیت جانتے ہیں،نواز شریف کو وزیراعظم بننے سے منع کیا تو کچھ لوگ ناراض ہو گئے،مودی اور دہشت گردوں سے مذاکرات کرتے ہیں اپنے لوگوں سے نہیں،ایک فوجی سربراہ نے ایٹمی دھماکوں کی مخالفت ایک نے نواز شریف کو اختیار دیا،نوازشریف نے قیادت کا مظاہرہ کیا اور دھماکوں کا فیصلہ کیا،سعودی عرب پاکستان کا خیرخواہ، سٹریٹیجک سرمایہ کاری کر رہا ہے ۔
عرب میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے مشاہد حسین نے کہا کہ عمران خان سمیت تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کرنا چاہیے اس سے پہلے کہ ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ میں انتخابات جیت کر آپ کو کہیں کہ اِنہیں رہا کریں۔انہوں نے مزید کہا سابق نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کی جانب سے فارم 47 کا طعنہ دیے جانے کے بعد حقیقت مزید کھل کر سامنے آگئی ہے کہ اِس وقت پارلیمنٹ میں بیٹھے ہوئے لوگوں کے پاس جعلی مینڈیٹ ہے۔