لاہور: سول عدالتوں کی منتقلی او ر دہشتگردی کے مقدمات درج ہونے کیخلاف سراپا احتجاج وکلاء اور پولیس میں تصادم ہو گیا،پولیس نے 50سے زائد وکلا کو حراست میں لے لیا۔جھڑپوں میں ایک ایس پی اور 2ایس ایچ او زخمی ہوئے۔
وکلا پر دہشتگری کے مقدمات اور سول عدالتوں کی منتقلی کے خلاف لاہور بارایسوسی ایشن کی کال پر وکلا نے لاہور ہائیکورٹ تک ریلی نکالی۔
وکلاء نے ہائیکورٹ کے اندر داخل ہونے کی کوشش کی تو پولیس نے لاٹھی چارج اور آنسو گیس شیلنگ کرکے انہیں روکنے کی کوشش کی۔ اس دوران ان کی پولیس سے شدید جھڑپیں ہوئیں۔
وکلا نے شدید نعرے بازی کی اور پولیس پر پتھراؤ کیا۔ پولیس نے احتجاج کرنے والے متعدد وکلا کو گرفتار کر لیا۔ تصادم میں ایس پی ماڈل ٹاؤن اخلاق اللہ تارڑ سمیت 7 پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے۔
پولیس نے بیریئرلگا کر لاہور ہائیکورٹ کے مین گیٹ کا راستہ بند کر دیا،پولیس کی جانب سے وکلا مظاہرین کیخلاف واٹر کینن کا استعمال بھی کیاگیا،پولیس اور وکلا میں تصادم کے باعث متعلقہ سڑکوں پر ٹریفک کا نظام درہم برہم ہو گیا۔
بعدازاں وکلا جی پی او چوک پر جمع ہوئے جہاں بھی ان کا پولیس سے تصادم ہوا۔ وکلا نے احتجاج کرتے ہوئے کیسز کی سماعت کا بھی بائیکاٹ کردیا اور عدالتیں خالی کروالیں۔
وکلا پر تشدد کے خلاف پاکستان بار کونسل نے کل ملک بھر میں احتجاج اور ہڑتال کی کال دیدی ہے۔