فائل فوٹو
فائل فوٹو

9 مئی ریاست، افواج پاکستان اور آرمی چیف کیخلاف بغاوت تھی، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیرِاعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ 9 مئی محض قومی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہی نہیں بلکہ ریاست پر سیاست کو قربان کرنے کے عزم کا دن بھی ہے۔ اس دن کے واقعات نے تخریبی اور تعمیری سوچ کا فرق واضح کیا۔

وفاقی کابینہ کے خصوصی اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ یہ دن سیاست کے لیے ریاست پر حملہ کرنے والی سوچ کو قومی اور تعمیری سوچ سے الگ کرنے والا دن بھی ہے۔ ملکی تعمیر و ترقی مثبت اور تعمیری سوچ ہی کے ذریعے ممکن ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ 9 مئی کو شہدا کی یادگاروں کی بے حرمتی کی گئی۔ ہم اپنے شہدا اور ان کے اہل خانہ کو ہمیشہ یاد رکھیں گے۔ 9 مئی کو ملک اور ریاست کے خلاف بغاوت کی گئی۔ فسادی عناصر انجام و نتائج کے بارے میں سوچے سمجھے بغیر صرف اپنی ذات کے لیے حملہ آور ہوئے۔

وزیر اعظم کا یہ بھی کہنا تھا کہ 19 کروڑ پاؤنڈ کا نوٹس نہ لیا جاتا تھا تو شاید یہ حملے نہ ہوتے۔ اگر کٹھ پتلی حکومت کو آئینی طریقے سے نہ ہٹایا جاتا تو یہ شاید یہ حملے نہ ہوتے۔ پی ڈی ایم حکومت نے یکسوئی سے دوست ممالک سے تعلقات بہتر بنائے۔

وزیر اعظم نے کاہ کہ 9 مئی جو جو کچھ ہوا وہ منصوبہ سازی کے تحت تھا اور اس کا مقصد ملک میں خانہ جنگی شروع کرنا تھا۔ یہ ملک کی معاشی شہ رگ کاٹنے کی کوشش تھی۔ اس کا ایک مقصد جمہوریت کا خاتمہ بھی تھا۔ اس سانحے کے ذمہ داروں کو قوم کبھی معاف نہیں کرے گی۔

وزیراعظم نے کہا کہ آج کے دن یہ بات رکھنی چاہئے کہ 9 مئی کے یہ حملے کیوں کئے گئے، 9 مئی کی سازش پاکستانی ریاست کے ساتھ افواج پاکستان اور آرمی چیف جنرل عاصم منیر کے خلاف بغاوت تھی، شکر ہے سازش دم توڑ گئی، جس طرح سے جتھے حملہ آور ہوئے کوئی اس کو برداشت نہیں کر سکتا، شاید یہ حملے نہ ہوتے اگر پی ڈی ایم حکومت خانہ کعبہ کے ماڈل والی گھڑی بیچنے کا نوٹس نہ لیتی۔

وزیراعظم نے کہا کہ ایسے فسادیوں کو قانون نے اپنی گرفت میں لیا، کوئی ملک اپنے ہیروز اور شہدا کے خلاف بدترین زبان برداشت نہیں کر سکتا۔وزیراعظم نے سوال کیا کہ ایک سال گزرنے کے باوجود اب تک نو مئی کے مجرموں کو سزا نہیں ملی پوری قوم ہم سے اور وہ ادارے جن کی ذمہ داری ہے ان سے سوال پوچھتی ہے۔