پاکستان پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف نے آزاد کشمیر میں پُرتشدد مظاہروں اور امن و امان کی صورت حال بگڑنے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کے آزاد کشمیر کے صدر چوہدری یاسین نے اپنے ایک بیان میں آزاد کشمیر کے مظاہرین پر طاقت کے استعمال کی مخالفت کردی۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں آٹا اور بجلی سستی ہے تو آزادکشمیر میں کیوں نہیں ہوسکتی۔
انہوں نے کہا کہ المیہ ہے کہ وزیراعظم آزاد کشمیر اپنے آپ کو عقل کل سمجھتے ہیں، جس کی وجہ سے آج ریاست اور عوام آمنے سامنے ہیں، سب انسپکٹر عدنان کی شہادت اور مظاہرین پر تشدد دونوں ریاست کا نقصان ہے، پیپلزپارٹی عوام پر تشدد اور گرفتاریوں کی شدید مذمت کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی حکومتی پالیسیوں کو یکسر مسترد کرتی اور مطالبہ کرتی ہے کہ مظاہرین کے مطالبات کو منظور کیا جائے۔
پاکستان تحریک انصاف نے آزاد جموں کشمیر میں تیزی سے بگڑتی ہوئی صورت حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ساکھ، صلاحیت اور عوامی تائید سے محروم حکومتیں ملک و قوم کیلئے ایک وبال کی صورت اختیار کر چکی ہیں، ماورائے آئین طاقت کے استعمال اور آمرانہ طرزِ حکمرانی پورے سماج میں کشیدگی اور انتشار کا پیش خیمہ بن رہی ہے۔
پی ٹی آئی کے ترجمان کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ مہذب جمہوری معاشروں میں عوام کی رائے کو طاقت سے کچلنے کی کوششوں کی بجائے حکومتیں مسائل کے حل کی تدبیر کرتی ہیں، ریاستی حکومت لاقانونیت اور تشدد سے حالات خراب کرنے کی بجائے عوامی احتجاج کے حقیقی محرکات کا سنجیدہ تجزیہ کرے اور دانشمندانہ طرزِ عمل اپنائے۔
ترجمان تحریک انصاف نے کہا کہ کشیدگی اور تشدد کی جانب مائل ہونے کی بجائے عوام پرامن احتجاج کے جمہوری حق کو اپنی طاقت بنائیں، ریاست کو ہارس ٹریڈنگ یا فارم 47 زدہ حکمرانوں کی نااہلی کی بھینٹ چڑھانے کی بجائے عوامی مینڈیت اور قانون کی حکمرانی کو ملکی نظام کی بنیاد بنایا جائے۔