اسلام آباد: سپریم کورٹ کے جسٹس اطہر نے ریمارکس دیے ہیں کہ پگڑیوں کو فٹبال بنانے کا کہہ کر کیا ہمیں دھمکایا جارہا ہے۔
سپریم کورٹ میں نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کیخلاف انٹرا کورٹ اپیلوں پر سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجربنچ نے سماعت کی۔
سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں اڈیالہ جیل سے بانی پی ٹی آئی کو ویڈیو لنک کے ذریعے پیش کیا گیا۔
سپریم کورٹ میں نیب ترامیم کیخلاف اپیلوں پر سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان نے ایڈووکیٹ خواجہ حارث سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ کیا آپ کہیں جا رہے ہیں،خواجہ حارث نے جواب دیا کہ میں ادھر ہی ہوں۔
جسٹس اطہر من اللہ نے کہاکہ درخواست گزار اڈیالہ جیل سے کہیں نہیں جا رہے،جسٹس اطہر من اللہ کے جملے پر بانی پی ٹی آئی سمیت وکلا کا عدالت میں قہقہہ لگ گیا۔
سپریم کورٹ نے آئندہ سماعت پر بانی پی ٹی آئی کی ویڈیو لنک پر حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کردی،چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ میں اگلے ہفتے میں ملک میں موجود نہیں ہوں،سپریم کورٹ نے کہاکہ آئندہ سماعت پر بھی بانی پی ٹی آئی کو ویڈیو لنک کی سہولت فراہم کی جائے،کیس کی سماعت آئندہ تاریخ کا اعلان بنچ کی دستیابی کی صورت میں ہوگا۔
چیف جسٹس نے ایڈووکیٹ خواجہ حارث سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ کیا آپ کہیں جا رہے ہیں،خواجہ حارث نے جواب دیا کہ میں ادھر ہی ہوں،جسٹس اطہر من اللہ نے کہاکہ درخواست گزار اڈیالہ جیل سے کہیں نہیں جا رہے،جسٹس اطہر من اللہ کے جملے پر بانی پی ٹی آئی سمیت وکلا کا عدالت میں قہقہہ لگ گیا۔
جسٹس اطہر من اللہ نے کہاکہ ہمیں کہا جا رہا ہے کہ پگڑیوں کو فٹ بال بنائیں گے،ایسا کہنے والے درحقیقت خود کو ایکسپوز کررہے ہیں،کیا آپ اپنی پراکسیزکے ذریعے ہمیں دھمکا رہے ہیں۔